لکھنؤ: چین سے تعلق رکھنے والے صحافی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وزرا اور سرکاری ملازمین کے دعوے کو بے نقاب کر کے عوام کو حقیقت سے آگاہ کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دو روز قبل نوائڈا میں ایک ایئرپورٹ کا سنگِ بنیاد رکھا ہے، اس ہوائی اڈے کو بھارت کا سب سے بڑا ایئرپورٹ کہا جارہا ہے۔
مودی کی جانب سے سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد بھارت کی حکمراں جماعت کے رہنماؤں، سیاسی سرکاری ملازمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر کچھ تصاویر شیئر کیں، جو نوائڈا کے ایئرپورٹ کی تو نہیں بلکہ جنوبی کوریا اور چین کے بیجنگ میں قائم جدید ترین انٹرنیشنل ایئرپورٹس کی ہیں۔
بھارت کے تحقیقی صحافی نے ان تصاویر کا بیچ چوارہے پر بھانڈا پھوڑتے ہوئے بی جے پی رہنماؤں، حامیوں اور سرکاری ملازمین کو بے نقاب کیا۔
India’s Republic TV news website shared a model image of airport in a story about Jewar International Airport at Noida whose foundation stone was recently laid by PM Modi.#FactCheck The image shows a terminal at Incheon airport in Seoul, South Korea. pic.twitter.com/efOJr2XWk5
— Uzair Rizvi (@RizviUzair) November 25, 2021
انہوں نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’بی جے پی وزرا اور سرکاری ملازمین بیجنگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو نوائڈا کا ہوائی اڈہ قرار دے رہے ہیں‘۔
دوسری جانب چین سے تعلق رکھنے والے صحافی شین شنوائی نے بھی بھارت کے سرکاری حکام کی جانب سے شیئر کی جانے والی تصاویر کا خوب مذاق بنتایا۔
BJP Ministers and Govt. handle also passing off design pics of South Korea’s Incheon International Airport as Noida Airport. pic.twitter.com/6rJQU8SpzH
— Shen Shiwei沈诗伟 (@shen_shiwei) November 27, 2021
بھارت کے مختلف میڈیا چینلز پر جب ان ایئرپورٹس کو نوائڈا کا کہہ کر چلایا گیا تو فیکٹ چیکر عزیز رضوی نے بھی نشاندہی کی اور بتایا کہ یہ جنوبی کوریا کا انچیون ہوائی اڈہ ہے۔۔
Wow! Finally Indian media has gathered courage and is reporting about unemployment in the country.
Err… Wait! They are talking about Pakistan. 🤷🏾♂️🤦🏾♂️😎
Bhai India me bhi unemployed youth pe bhi reham karo. 😭 pic.twitter.com/K2dIs50Akq— Mohammed Zubair (@zoo_bear) September 28, 2021
نوئڈا میں زیرتعمیر ہوائی اڈے کو ’نوائڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ‘ یا ’جیور ایئرپورٹ‘ کہا جاتا ہے۔ اس کا کل رقبہ پانچ ہزار ایکڑ ہے اور اسے ایک سوئس ایئرپورٹ کمپنی تعمیر کررہی ہے، جس پر 29،560 کروڑ روپے کے اخراجات آئیں گے۔