تازہ ترین

6 لاکھ سعودی خواتین عملی میدان میں سرگرم

ریاض : سعودی وزارت مزدور و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ’ہم سعودی خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کیلئے مختلف شعبوں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں‘۔

تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وژن 2030 کے تحت سعودی خواتین کو ڈرائیونگ اور کھیل سمیت مختلف شعبوں میں اپنے صلاحیتیں دکھانے کا موقع پر دیا جس کے بعد خواتین نے ہر شعبے میں اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوایا۔

وزارت مزدور کی نمائندہ نوال عبداللہ التیبعان کا کہنا تھا کہ وژن 2030 کے تحت خواتین کو آزادی دینے کے بعد سے اب تک چھ لا کھ سعودی خواتین جاب مارکیٹ کا حصّہ بن چکی ہیں۔

التیبعان کا کہنا ہے کہ سعودی خواتین کی ورک فورس متعدد رکاٹوں اور چیلنجز کے باوجو نہ صرف پیداواری اور تخلیقی شعبوں میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہے۔

وزارت مزدور مکہ برانچ کی ڈائریکٹر نوال عبداللہ التیبعان نے کنگ عبداللہ یونیورسٹی میں محمد بن سلمان کے وژن 230 سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارت مزدور نے خواتین کو ملازمت مواقع فراہم کرنے کےلیے 68 نئی اسکیمیں شروع کیں ہیں۔

کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں خواتین کی خود مختاری اور ملازمتوں کے حوالے سے منعقدہ  سیمینار میں ریاست مکہ کی منسٹری برانچ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل نوال عبداللہ التیبعان نے کہا کہ سعودی عرب کی خواتین ملازمین نہ صرف محنت سے آگے بڑھ رہی ہیں بلکہ وہ ایسے کام بھی سر انجام دے رہی ہیں جو ان کے لیے ایک چیلنج تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی حکومت نے خواتین کو ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے 344 ارب ریال کی سرمایہ کاری سے 499 نئے پروجیکٹ شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے مطابق اس وقت سعودی حکومت 4 سے زائد بچوں کی والدہ خواتین ملازمین کو مراعتیں بھی فراہم کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں : عدوا الدخیل سعودی عرب کی پہلی خاتون پائلٹ بن گئیں

یاد رہے کہ گزشتہ برس تین جون کو ایک تاریخ سا ز فیصلے کے نتیجے میں سعودی خواتین کو گاڑی چلا نے کی اجازت ملی تھی جو کہ ایک قدامت پسند معاشرے میں بڑا اقدام تھا، جس کے بعد متعدد شعبوں میں خواتین اپنی صلاحتیوں کا لوہا منواتی رہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق رواں ماہ سعودی خاتون عدوا الدخیل نے بلندی سے گرنے کے خوف کو شکست دیتے ہوئے پہلی سعودی خاتون پائلٹ بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -