تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

ننھے بچے کا شکوہ، رمیز راجہ نے کیا جواب دیا؟

پی ایس ایل 7 میں 25 فیصد کرکٹ شائقین کو میدان میں میچز دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ 12 سے کم عمر بچوں کا اسٹیڈیم میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

پی ایس ایل میچز میدان میں جاکر نہ دیکھنے پر بچے افسردہ ہوگئے، پی ایس ایل کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے گیارہ سالہ ننھے کرکٹ مداح محمد حمزہ فراز کی ویڈیو شیئر کی گئی جس میں وہ رمیز راجہ سے شکوہ کرتے نظر آرہے ہیں۔

ننھے حمزہ فراز نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی پی ایس ایل کا کیا فائدہ جس میں بچوں کو میچز دیکھنے کی اجازت ہی نہ ہو۔

ننھے مداح کا کہنا تھا کہ ہفتے میں کسی دن تو بچوں کو اسٹیڈیم آنے دیں۔

دوسری جانب چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ننھے حمزہ کے کرکٹ کے جزبے کو سراہتا ہوں، بدقسمتی سے کورونا کے باعث بچوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

رمیز راجہ نے کہا کہ یہ ایونٹ بچوں کی وجہ سے ہی سجتا ہے، لیگ کا مقصد بھی یہی ہے کہ ہماری آنے والی نسل کو کرکٹ کا شوق ہو اور وہ میدانوں میں آکر اپنے ملک کے نامور کھلاڑیوں کو دیکھیں۔

انہوں نے کہا کہ حمزہ میں آپ کی مجبوری کو سمجھتا ہوں اور افسردہ ہوں کہ کورونا کی وجہ سے بچے پی ایس ایل کے میچز دیکھنے سے محروم ہیں۔

رمیز راجہ نے کہا کہ متعلقہ اداروں سے بات کی ہے کہ کسی بھی طرح اگر گنجائش نکلتی ہے تو وہ 12 سال سے کم عمر بچوں کو میدان میں میچز دیکھنے کی اجازت دے دیں لیکن میں آپ کے جذبات کو سراہتا ہوں، امید کرتا ہوں کہ آپ ٹی وی پر میچز انجوائے کریں گے۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل 7 کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں، کورونا کی وجہ سے 12 سال سے کم عمر بچے میدان میں میچز دیکھنے سے محروم ہیں۔

Comments

- Advertisement -