تازہ ترین

عمران خان کی 7 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران...

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعیناتی کیخلاف درخواست مسترد

لاہور ہائیکورٹ نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی...

عمران خان کی جانب سے راناثنااللہ کے بیان کیخلاف درخواست دائر

اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی...

’حکومتی ٹیم مذاکرات کے لیے نہیں آئی سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کروائیں گے‘

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما اور ماہر قانون بابر اعوان کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم مذاکرات کے لیے نہیں آئی اب ہم واپس جارہے ہیں اور کل سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کروادیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہم نے کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن ان کی غیرسنجیدگی دیکھیں حکومتی ٹیم ابھی تک مذاکرات کے لیے نہیں پہنچی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بھی 4 ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے، دو ارکان اس وقت موجود ہیں عامر کیانی اور علی نواز اعوان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے یہ کمیٹی ارکان کو چھوڑتے تاکہ ان سے مذاکرات کرتے۔

بابر اعوان نے کہا کہ مریم نواز نے پریس کانفرنس میں کہا ہم ادھرادھرچھپتے ہیں لیکن مریم نواز اوران کی جماعت تو سپریم کورٹ پرحملہ کرنے والی ہے ان کی جماعت تو اداروں پر تنقید اورطعنہ زنی کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کا حکم

واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ایچ نائن میں احتجاج کی اجازت دی اور حکومت کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا ساتھ ہی حکومت کو رات 10 بجے تک پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے معاملات طے کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو رات 10 بجے ملاقات کرنے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے گرفتار تمام کارکنوں کو بھی رہا کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ گرفتار وکلا کے حوالے سے کہا ہے کہ جن وکلا پر کوئی سنگین الزام نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔

سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے روکتے ہوئے حکومت کو گھروں اور دفاتر پر چھاپوں سے بھی روک دیا تھا اور چادر اور چار دیواری کا تقدس یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

Comments