تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

پیپلزپارٹی کی دھاندلی کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا الزام

کراچی: پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی اسلم خان نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کا دھاندلی کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی اسلم خان کا دعویٰ ہے کہ دھاندلی کا واقعہ یوسی 4، نیو کراچی کے پولنگ اسٹیشن 18 میں پیش آیا ہے، پیپلزپارٹی نشان پر اسٹیمپ شدہ بیلٹ پیپرز کا پورا کتابچہ ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیالے پریذائیڈنگ افسر نے امیدوار کو بیلٹ پیپر کا کتابچہ فراہم کیا ہوا تھا۔

اسلم خان کا کہنا ہے کہ جیالے پولیس اہلکار پورا کتابچہ بیلٹ باکس میں ڈال رہے تھے، الیکشن کمیشن، پولیس، پی پی پی کے سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے 24 اضلاع کی 63 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔

پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک بلاتعطل جاری رہا تاہم پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود افراد اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

کراچی کے 7 اضلاع میں 11 یوسیز اور 15 وارڈز کی 26 نشستوں پر جبکہ دیگر 17 اضلاع میں 37 نشستوں پر پولنگ ہوئی۔

اس موقع پر کراچی میں پولیس کے 7 ہزار سے زائد اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیے جبکہ 24 اضلاع میں 292 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 157 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

جیکب آباد، کشمور، شکارپور، نواب شاہ، سانگھڑ، مٹیاری، ٹنڈوالہیار اور جامشورو میں ایک ایک نشست پر پولنگ ہوگی جبکہ گھوٹکی، سکھر، خیرپور، بدین اور سجاول میں دو، دو نشستوں پر انتخاب ہوا۔

نوشہروفیروز، دادو اور ٹھٹہ میں تین، تین نشستوں جبکہ حیدرآباد میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں دس نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے۔

یاد رہے کہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل، چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل کونسل کی نشستوں پر امیدواروں کے انتقال سمیت دیگر وجوہات پر الیکشن نہیں ہوسکے تھے۔

Comments

- Advertisement -