پاکستان میں بڑھتی مہنگائی نے غربت کا دائرہ وسیع کر دیا ہے اور 74 فیصد لوگ اس دائرے کے اندر آ گئے ہیں جن کے اخراجات ان کی آمدنی سے کم ہیں۔
پاکستان جو پہلے ہی غریب ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ حالیہ بڑھتی مہنگائی بالخصوص بجلی، گیس کی غیر متوقع اضافی قیمتوں نے عوام کے ہوش اڑا دیے ہیں اور یوٹیلٹی بلز کی وجہ سے اکثر عوام کے اخراجات ان کی آمدنی سے کم ہوگئے ہیں اور ان کی فکر یہی ہے کہ اب کیسے گزارا ہوگا۔
پلس کنسلٹنٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں کو درپیش معاشی چیلنجز میں 14 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔ گزشتہ سال مئی میں اخراجات پورے نہ کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد ساٹھ فیصد تھی جو اب بڑھ چکی ہے اور 74 فیصد پاکستانی اپنی موجودہ آمدن میں میں بڑھتے اخراجات پورے نہیں کر پا رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر معمولی افراطِ زر کے باعث 60 فیصد شہریوں نے اپنے اخراجات کم کر دیے ہیں جب کہ 40 فیصد نے اخراجات پورے کرنے کے لیے رقم ادھار لی ہے۔
مہنگائی کے بے قابو جن نے عوام سے ان کا سکھ اور آرام بھی چھین لینا ہے اور 10 فیصد پاکستانی زندگی کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک سے زائد نوکریاں کرنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے اپنے اخراجات کم کیے، وہ بھی بچت نہیں کر پا رہے۔