کراچی: پیٹرول پمپ ڈیلرز نے کمیشن نہ بڑھانے کے معاملے پر ہڑتال کی دھمکی دے دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما عبدالسمیع خان کا کہنا ہے کہ یکم ستمبر تک ڈیلر کا مارجن بڑھانے کی ڈیڈ لائن لی گئی تھی، حکومت اور دیگر ذمہ داران نے ہمارے ساتھ تحریری معاہدہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود ڈیلر مارجن میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈیلر مارجن کے ساتھ ہم پیٹرول پمپ نہیں چلا سکتے۔
پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اخراجات کا تناسب بہت بڑھ چکا ہے، ڈیلر مارجن بڑھانے کا فیصلہ نہیں کیا تو ہم ہڑتال کریں گے۔
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ شب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کرتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں 14 روپے 91 پیسے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے 44 پیسے کا اضافہ کر دیا جس کے بعد ملک کی تاریخ میں پہلی بار پٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر قیمتیں 300 روپے سے تجاوز کرگئی ہیں۔
اس اضافے کے ساتھ ہی نگراں حکومت نے فی لیٹر پٹرول پر لیوی کی پوری شرح عائد کر کے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی ہے اور پٹرول پر لیوی کی شرح 5 روپے بڑھا دی گئی ہے۔
گزشتہ حکومت نے بجٹ میں لیوی بڑھانے کی منظوری دی تھی اس اضافے کے بعد پٹرول پر لیوی 55 سے بڑھ کر 60 روپے ہوگئی ہے۔
دوسری جانب ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ ڈیزل پر پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں کوئی رد وبدل نہیں کیا گیا ہے اور اس پر لیوی 50 روپے فی لیٹر پر برقرار ہے۔