تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

کرونا وائرس کو شکست دینے سے متعلق ایک اور حوصلہ افزا خبر

کرونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر میں خوف پھیلا کر رکھا ہوا ہے مگر اس دوران مثبت اور حوصلہ افزا خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔

مہلک وائرس چین کے شہر ووہان سے پھیلا اور چند ہی ماہ میں یہ دنیا 209 سے زائد ممالک تک پھیل گیا جس سے اب تک 15 لاکھ 38 ہزار 79 افراد وائرس کا شکار ہوئے۔

ابتدائی ایام میں چین کے شہر ووہان میں وائرس نے بہت زیادہ تباہی مچائی اور یہاں یومیہ بنیادوں پر نئے کیسز کے ساتھ اموات سامنے آئیں البتہ اب صورت حال بالکل مختلف ہے کیونکہ وبا کی شدت نہ صرف کم ہوئی بلکہ ختم ہی ہوگئی۔

گزشتہ کئی روز سے ووہان سمیت دیگر شہروں میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا اور تین دن میں وہاں کسی مریض کی موت واقع نہیں ہوئی۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 89 ہزار 961 اور صحت یاب مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 3 لاکھ 40 ہزار 461 تک پہنچ گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب، نومولود بچے نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

ووہان کے بعد کرونا وائرس نے اٹلی میں اپنا بھرپور زور دکھایا، بعد ازاں فرانس میں بھی وبا نے ہولناک نے صورت حال اختیار کی اور اب امریکا، برطانیہ میں وائرس نے زور پکڑا ہوا ہے۔

ایک ماہ قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کرونا کے ایک معمر مریض کی تصویر وائرل ہوئی تھی جو  اسپتال کے گارڈن میں سورج غرویب ہونے کا منظر دیکھ رہے تھے اور اُن کے ساتھ ایک نوجوان ڈاکٹر موجود تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہونے والی تصویر دیکھ کر صارفین کے دل افسردہ ہوگئے تھے۔ ڈاکٹرز نے بتایا تھا کہ مریض کی حالت تشویشناک ہے اور اُن کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 6 ماہ کی ننھی بچی اور 102 سالہ خاتون نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

چینی میڈیا رپورٹ نے خوش خبری سنائی ہے کہ 87 سالہ مریض جن کی تصویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مارچ میں وائرل ہوئی تھی وہ کرونا وائرس کو شکست دے کر صحت یاب ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق مریض کے کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آئی جس کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دے دی۔

مریض نے گھر جاتے ہوئے ڈاکٹرز کو گلے لگایا اور اشکبار ہوگئے۔ اس موقع پر اسپتال میں رقت آمیز منظر بھی دیکھنے کو ملا کیونکہ بزرگ کی دیکھ بھال کرنے والے ڈاکٹر بھی خوشی سے زار وقطار رو رہے تھے۔

Comments

- Advertisement -