اسلام آباد: وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 9 گھنٹے کی طویل نشست کے بعد ختم ہو گیا، یہ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا طویل ترین اجلاس تھا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی وفاقی کابینہ نے طویل ترین اجلاس کا ریکارڈ قائم کر دیا، 9 گھنٹے طویل اجلاس میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
[bs-quote quote=”شیخ رشید! آپ کو ریلوے افسران فیل کرنے کی کوشش تو نہیں کر رہے؟ وزیرِ اعظم کا سوال” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
وزرا، وزرائے مملکت، مشیران اور معاونینِ خصوصی 11 بجے سے وزیرِ اعظم آفس میں موجود تھے۔ شاہ محمود، پرویزخٹک، اسدعمر اور شفقت محمود بریفنگ دے کر قومی اسمبلی پہنچے۔
باقی رہنے والی وزارتوں کا جائزہ لینے کے لیے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر 3 ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا با قاعدہ جائزہ لیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، وزارتیں 100 دنوں کے اہداف کے حصول کے لیے لائحۂ عمل مرتب کریں۔
جن وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ان میں داخلہ، خارجہ، دفاع، اطلاعات، ریلوے، خزانہ، منصوبہ بندی اور مواصلات شامل ہیں، وزیرِ اعظم نے کابینہ ارکان سے تین سوالات پر زور دیا کہ بہ طور وزیر اب تک کیا کیا؟ آئندہ کی منصوبہ بندی کیا ہے؟ اخراجات میں کتنی کمی کی؟
سخت سوالات پر کچھ وزرا کا شوگر لیول کم ہوا تو کسی کو بھوک نے ستایا، کھانے کے مطالبے پر صرف اسنیکس سے تواضع کی گئی، وزیرِ اعظم نے تسلی بخش کارکردگی پر کئی وزرا کو شاباش بھی دی۔
یہ بھی پڑھیں: لگتا نہیں کہ بریفنگ کر پاؤں گا، کابینہ میٹنگ ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے: فواد چوہدری
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بہتر کارکردگی پر وزرا کی وزارت اور قلم دان دونوں محفوظ رہیں گے، وزرا کو ہٹانے کی خبریں دے کر انتشار پھیلایا جاتا ہے۔
شیخ رشید کو کابینہ اجلاس میں ڈیسک بجا کر داد دی گئی، وزیرِ اعظم نے ان سے سوال کیا آپ کو ریلوے افسران فیل کرنے کی کوشش تو نہیں کر رہے؟ انھوں نے جواب دیا ’ابھی تو حالات ٹھیک ہیں، ایسا محسوس کیا تو آپ کے علم میں لاؤں گا۔‘
اجلاس میں شاہ محمود قریشی کو شاباش دی گئی اور فیصل واوڈا کی بھی خوب واہ واہ ہوئی، وزیرِ اعظم نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر پہلی بار سنجیدہ اقدام کیے گئے۔ وزیرِ اعظم نے بعض وزرا کو کارکردگی بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی۔