تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

راہِ خدا میں صدقے کی اہمیت اورفضیلت

اسلام انسانینت کی فلاح وبہبود کا مذہب ہے اور اس میں زکواۃ اور صدقے کے ذریعے غریبوں، ناداروں اور حاجت مندون کی مدد کا باقاعدہ نظام وضع کیا گیا ہے۔ زکواۃ کے لئے رمضان المبارک کا مہینہ تجویز کیا گیا ہے اور اس کا ایک باقاعدہ نصاب ہے جبکہ صدقہ سال کے تمام دن کسی بھی مقدارمیں کیا جاسکتا ہے۔

صدقہ فلاح انسانیت کاایک ایسا عمل ہے جسے کسی بھی دن اور کسی بھی ساعت میں نکالا جاسکتا ہے لیکن جمعے کے روز کو کیوں کہ اسلام میں خاص حیثیت حاصل ہے اس لئے آج کے دن صدقے کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

صدقے اور خیرات کی اہمیت کے لئے واضح قرآنی آیات اورصحیح احادیث متواتر موجود ہیں جن سے صدقے کی اہمیت مسلمہ ہوجاتی ہے اوراسے دنیا اورآخرت دونوں میں نفع بخش قراردیتی ہے۔

آیاتِ قران مجید



اے ایمان والو! جو کچھ ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے وہ دن آنے سے قبل اللہ کے راستے میں خرچ کرلو جس دن میں نہ کوئی تجارت ہوگی، اورنہ ہی دوستی کام آئے گی، اور نہ سفارش، اور کافر ہی ظالم ہیں۔

البقرۃ 254

اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لے آؤ اور اس سے خرچ کرو جس پر اللہ تعالیٰ نے تمہیں (دوسروں) کا جانشین بنایا ہے، وہ لوگ جو تم میں سے خرچ کریں گے ان کے لئے بہت بڑا اجرو ثواب ہے۔

الحديد 7

صحیح احادیث


حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

جس نے پاکیزہ کمائی سے ایک کھجور کے برابر صدقہ کیا، اللہ تعالیٰ پاکیزہ کے علاوہ کچھ قبول نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنے دائیں ہاتھ سے قبول فرماتا ہے، پھر اسے خرچ کرنے والے کے لئے اس کی ایسے پرورش کرتا ہے جس طرح تم میں کوئی اپنے گھوڑے کے بچھیرے کی پرورش کرتا ہے، حتی کہ وہ پہاڑ کی مانند ہوجاتا ہے

صحیح بخاری حدیث نمبر (1344)، صحیح مسلم حدیث نمبر (1014)۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک اور جگہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ ’’اے ابنِ آدم خرچ کر میں تجھ پر خرچ کروں گا‘‘۔

صحیح بخاری حدیث نمبر (5073)، صحیح مسلم حدیث نمبر (993)۔

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ عید کے دن نبی کریم صلی علیہ وآلہ وسلم عید گاہ کی جانب نکلے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت کے بعد فرمایا کہ

لوگو! صدقہ کیا کرو

مندرجہ بالا آیات و احادیث کی روشنی میں صدقے کی شرعی حیثیت بیان کی گئی جو کہ عوام الناس کوصدقہ و خيرات كى ترغيب دے سکتی ہیں اللہ تعالى سے دعا ہے كہ وہ ہمیں اورآپ کو اس سے نفع دے اوراجروثواب سے نوازے۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں