تازہ ترین

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

وزیراعظم عمران خان کی بھارتی لوک سبھا میں شہریت کے متنازع بل کی مذمت

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بھارتی لوک سبھامیں شہریت کےمتنازع بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا متنازع بل آرایس ایس کے ہندو راشٹریہ کے توسیعی منصوبے کا حصہ ہے، مودی حکومت منصوبے کےتحت پروپیگنڈا کررہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارتی لوک سبھامیں شہریت کےمتنازع بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا متنازع بل انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزی اوربل پر قانون سازی دوطرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متنازع بل آرایس ایس کے ہندوراشٹریہ کےتوسیعی منصوبےکا حصہ ہے، فاشسٹ مودی حکومت منصوبے کےتحت پروپیگنڈا کررہی ہے۔

اس سے قبل انسانی حقوق کےعالمی دن کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر پر چار ماہ سے جاری بھارتی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑارہا ہے ، سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیرکےغیرقانونی الحاق پر بھارت کےخلاف اقدام کرے۔

وزیراعظم نے مطالبہ کیا کشمیریوں پرمظالم کےپہاڑ توڑےجانےکاسلسلہ رکوایاجائے اور عالمی قوانین کےرکھوالےبھارت کےغاصبانہ قبضےکانوٹس لیں۔

مزید پڑھیں :  عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ نے شہریت کا متنازع بل منظورکیا تھا،  بھارتی لوک سبھا میں شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا ، بل میں مسلمانوں کے علاوہ دیگرتارکین وطن کوشہریت دینے کی اجازت دی گئی ، جس کے حق میں 293ووٹ آئے جبکہ 82اراکین اسمبلی نے اسے مسترد کردیا۔

ترمیمی شہریت بل سے آسام میں کئی دہائیوں سے رہائش پذیرلاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف مذہبی ظلم وستم نہیں ہوتا ہے، اس لئے اس بل کا فائدہ انہیں نہیں ملے گا، اگرایسا ہوا تویہ ملک انہیں بھی اس کا فائدہ دینے پر غور کرے گا۔

Comments

- Advertisement -