تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں پر ظلم کے خلاف تاریخ ساز احتجاج

کراچی: مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر آج پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں اور تقاریب منعقد کی گئیں، کراچی، سکھر، حیدرآباد، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، گوادر اور گلگت کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھے۔

خان پور، صادق آباد، رحیم یار خان، فورٹ عباس، اوکاڑہ، پاکپتن اور چشتیاں کے رہائشی بھی کشمیریوں کے شانہ بشانہ، سکھر، سانگھڑ، نوشہروفیروز اور جیکب آباد کے شہری بھی کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے گھروں سے نکل آئے۔

کنٹرول لائن کی دونوں جانب کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے گونج اٹھے، بھارتی غیر قانونی محاصرے کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا گیا، جب کہ پاکستان میں یوم استحصال کشمیر منایا گیا، اس سلسلے میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، احتجاج، دھرنے، ریلیوں اور تقاریب کا بھی اہتمام کیا گیا، اسلام آباد میں پاکستانی اور کشمیری پرچموں کی بہار آ گئی۔

لاہور میں پنجاب یونی ورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے احتجاجی ریلی و سیمینار کا انعقاد کیا، مظاہرے میں اساتذہ، افسران اور ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، وکلا نے بھی یوم استحصال پر کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا، راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ایم این اے شیخ راشد شفیق ار ڈی سی پنڈی انوار الحق نے کی، ریلی میں اسکول کالج کے طلبہ، ضلعی افسران اور شہریوں نے شرکت کی۔

سیالکوٹ، گوجرانوالہ، ساہیوال، چشتیاں، خانیوال، لیاقت پور، وہاڑی، بہاولپور، سجاول، مانسہرہ، پتوکی، ننکانہ صاحب، لیہ، رحیم یار خان، چونیاں، جلال پور بھٹیاں، راج پور، اوکاڑہ، رینالہ خورد، بھکر، پسرور، اوچ شریف اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام اور عوامی سطح پر ریلیاں نکالی گئیں، فضائیں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھیں، بہاولنگر میں اور دیگر شہروں میں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور سائرن بجائے گئے، چونیاں میں الہ آباد، کنگن پور اور چھانگا مانگا میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

صوبہ سندھ میں کراچی میں کشمیری عوام سے اظہار یک جہتی کے لیے متعدد ریلیاں نکالی گئیں، جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بھی ایک بڑی ریلی نکالی گئی، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر سی اے اے ملازمین نے بھی اظہار یک جہتی کیا۔

سکھر میں یوم استحصال کشمیر پر وکلا نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا، حیدر آباد میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالی گئی، جس میں کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی حیدرآباد اور دیگر افسران نے شرکت کی، لاڑکانہ میں بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میئر کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، پی ٹی آئی کی جانب سے انصاف ہاؤس سے یوم استحصال ریلی نکالی گئی، ٹنڈو محمد خان میں ڈی سی کی قیادت میں ریلی نکلی، نواب شاہ میں شیراز چوک پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کشمیریوں سے یک جہتی کے لیے ریلی نکلی، کندھ کوٹ میں بھی بھارتی بربریت کے خلاف عوام نے احتجاج کیا، کندھ کوٹ میں تنگوانی، غوث پور، کرم پور سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں، نوشہرو فیروز اور سانگھڑ میں بھی مظلوم کشمیریوں کے لیے ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں شرکا نے مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

یوم استحصال کشمیر پر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ریلیاں نکالی گئیں جن میں مختلف سیاسی جماعتیں اور طلبہ تنظیموں نے شرکت کی، کوئٹہ میں ریلی کی قیادت وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کی، سبی میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے ریلی نکلی، ریلی میں سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، ڈیرہ بگٹی میں ریلی میں سول سوسائٹی نے شرکت کی، شرکا نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں، جعفرآباد میں ڈیرہ اللہ یار میں جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں، گوادر میں شہریوں نے کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے موٹر سائیکل ریلی نکالی، کوہلو میں بھی کشمیری بھائیوں کے لیے ریلی نکالی گئی۔

خیبر پختون خوا کے مختلف علاقے بھی کشمیر بنے کا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھے، پشاور میں وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان کی زیر قیادت صاحب زادہ عبدالقیوم روڈ پر ریلی نکلی جس میں صوبائی کابینہ ارکان، چیف سیکریٹری، انتظامی اور سرکاری ملازمین نے شرکت کی، ریلی میں کشمیری عوام کے ساتھ یک جہتی کے لیے نغمے بھی گائے گئے۔ چارسدہ میں ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ریلی نکلی، مالاکنڈ میں جے یو آئی کے زیر اہتمام ریلی کا انعقاد کیا گیا، کوہاٹ میں ضلعی انتظامیہ کے تحت نکلی ریلی میں شہریوں نے شرکت کی۔ لکی مروت اور کرک میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

گلگت بلتستان میں بھی یوم استحصال کشمیر کے موقع ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، گلگت میں ریلی کی قیادت گورنر راجہ مقبول حسین نے کی، ریلی میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے، گورنر نے خطاب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں پر مظالم بند کر دے، مسئلہ کشمیرعالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ ادھر میرپور آزاد کشمیر میں بھی مختلف علاقوں سے احتجاجی جلوس چوک شہیداں پہنچے، اور جگہ جگہ جمو و کشمیر کے مظلوم باشندوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -