تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

حکومتی کارکردگی دکھانے کے لیے ککڑ بوائے کا اہم اعلان

سانگھڑ: سوشل میڈیا کی ویڈیو سے مشہور ہونے والے ’ککڑ بوائے‘ احمد مری نے اپنے علاقے کے مسائل اجاگر کرنے کے لیے ٹک ٹاک کی دنیا میں قدم رکھ دیا۔

برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں مرے ہوئے مرغے پر سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھوں لینے والے 8 سالہ بچے احمد مری نے انٹرنیٹ صارفین اور اعلیٰ حکام کی توجہ حاصل کیں۔

انڈیپینڈنٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق 8 سالہ احمد مری کا تعلق سندھ کے ضلع سانگھڑ کے علاقے کپھرو کے قریب واقع پسماندہ گاؤں سے ہے، وہ اس سے قبل بھی اپنے علاقے کے مسائل کے حوالے سے فیس بک پر ویڈیوز شیئر کرچکے ہیں۔

انہوں نے گزشتہ دنوں مردہ مرغے کو ہاتھ میں لے کر ایک ویڈیو بنائی جس میں علاقے میں سہولیات کی عدم دستیابی اور نکاسی نہ ہونے پر حکمرانوں سے احتجاج کیا تھا۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ ’اُن کا ککڑ زہریلا پانی پینے سے مرگیا ہے‘۔

مزید پڑھیں: گندا پانی پینے سے میرا مرغا مرگیا: غصے سے بپھرے بچے کی ویڈیو وائرل

احمد نے اپنے مرغے کی موت کا ذمہ دار پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ ’سندھ حکومت اب تک بارش کے پانی کی نکاسی نہیں کرسکی جس کی وجہ سے میرا مرغا مر گیا‘۔

برطانوی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے احمد مری کے والد نوازمری نے بتایا کہ ’مرغے کی ویڈیو مشہور ہونے کے بعد اب ہم نے اپنے علاقے کے مسائل حل کرنے کے لیے ٹک ٹاک کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے علاقے میں جو بھی مسئلہ ہوگا، اُس پر احمد سے ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا جائے گا تاکہ مسئلہ اجاگر کیا جائے اور پھر حکومت اسے حل کرے۔

نواز مری نے بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سے اب تک ہمیں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے 8 مرغے بھیجے، جن میں سے دو بلاول بھٹو نے بھی بھیجے۔

نواز مری نے بتایا کہ کھپرو میں جمع ہونے والا بارش کا پانی کئی ہفتے گزر جانے کے بعد بھی نہیں نکالا جاسکا جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہمارے علاقے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں، علاقے کے لوگ دس کلومیٹر دور سے پینے کا پانی بھر کر لاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں