تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کرونا ویکیسن پاکستان میں‌ کب تک دستیاب ہوگی؟‌ بڑی خبر

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کرونا ویکسین آئندہ برس کے پہلے سہ ماہی تک پاکستان میں دستیاب ہوگی۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےمعاونِ خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ کابینہ کےسامنے ویکسین کے حصول کا طریقہ کار رکھا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ویکسین پہلے کن لوگوں کو دی جائے گی جبکہ کرونا علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا کی قیمت پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

معاونِ خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ’کرونا سے بچاؤ کیلئے مخصوص دوا مختلف صورتوں میں مریضوں کو استعمال کروائی جارہی ہے،جس کی پاکستان میں قیمت 9 ہزار روپے تھی البتہ آج اُس کی قیمت کو چار ہزار روپے کم کردیا گیا جس کے بعد اب وہ دوا 5 ہزار روپے میں دستیاب ہوگی‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’کابینہ اجلاس میں ویکسن کون سی لینی ہے؟ اس کے معیار اور شرائط پر بھی بات ہوئی، ویکسین کے حصول کے لیے 150 ملین ڈالرز کی رقم مختص کی گئی ہے‘۔

معاونِ خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ’کرونا ویکسین اولین بنیادوں پر فرنٹ لائن پر موجود طبی عملے کو دی جائے گی جبکہ بڑی عمر کے افراد دوسری ترجیح ہیں، اسی طرح تیسرے فیز میں عام شہریوں کو ویکسین دی جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کرونا ویکسین کلینیکل ٹرائلز کے حوالے سے ایک اور بڑی خبر

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’ویکسین کے حصول کے انتظامات کوشفاف رکھنےکیلئے ایک کمیٹی تشکیل جارہی ہے،جو ہر چیز کا تعین کرے گی‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’ویکسین کے لیے مختلف کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیاگیا ہے جن سے بات چیت بھی شروع ہوچکی ہے،  ویکسین کیلئے مغربی مینوفیکچررز اور چین سمیت تمام آپشنزپر زیر غور ہیں‘۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا مزید کہنا تھا کہ ’کرونا ویکسین 2021 کی پہلی سہ ماہی تک پاکستان پہنچ سکے گی اور پھر اُس کے بعد ترجیحی بنیادوں پر اس کی تقسیم شروع کی جائے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: کروناویکسین کے حصول سے متعلق اچھی خبر

ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ’94 دوائیاں ایسی ہیں جس کی ناپید پر اُن کی قیمت بڑھائی‘۔

Comments

- Advertisement -