لیہ: صوبہ پنجاب کے ضلع لیہ میں لڑکے کی پسند کی شادی بہنوں، ماں اور بھابھی کے لیے سزا بن گئی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ضلع لیہ کی تحصیل چوباڑہ میں لڑکے کی پسند کی شادی کے بہانے جرگے کے سرپنج اور سات ساتھیوں نے مبینہ طور پر بہو، دو بیٹیوں اور والدہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
نواں کوٹ چوبارہ کی رہائشی خاتون فضلاں مالی نے الزام عائد کیا کہ زاہد مگسی نے بیٹے کی پسند کی شادی کا معاملہ طے کرانے کے بہانے گھر بلایا، زاہد اور اس کے ساتھی 9 ماہ تک قید میں رکھ کر زیادتی کرتے رہے۔
متاثرہ خاتون کے مطابق عدالت کے حکم پر پولیس نے میری بہو اور دو بیٹیوں کو بازیاب کروایا۔
خاتون نے الزام عائد کیا کہ سرپنج نے زبردستی انگوٹھے لگوا کر زمین بھی اپنے نام کرالی، گیارہ روز پہلے درخواست دی ابھی تک بااثر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کی درخواست پر 9 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔