تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

وزیر اعظم کا الیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ تحقیقات پبلک کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ تحقیقات پبلک کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انکشاف کیا کہ انھیں 2 ممالک سے فنڈنگ کی آفر ہوئی تھی۔

انھوں نے کہا جنھوں نے مجھے آفر کی ان ممالک نے ان کو بھی فنڈنگ کی، فنڈنگ کی آفر کرنے والے ممالک کے نام نہیں بتا سکتا، الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ تحقیقات پبلک کرے۔

وزیر اعظم نے کہا پی ٹی آئی کو چینی والا، پاپڑ والا نے فنڈنگ نہیں کی، پی ٹی آئی کو فنڈنگ کرنے والے 40 ہزار افراد کی تفصیلات موجود ہیں، اس لیے ن لیگ، پی ٹی آئی، پی پی کی فارن فنڈنگ تحقیقات کو پبلک کیا جائے، فضل الرحمان کی پارٹی کی بھی تحقیقات کی جائیں، میں چیلنج کرتا ہوں کہ ان دونوں پارٹیوں کو بڑی بھاری فنڈنگ ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا حکومت براڈ شیٹ سے مکمل معلومات مانگے گی کہ کون کب ان سے ملا، براڈ شیٹ کے کاوے موسوی سے رابطہ کر رہے ہیں، ظفر علی نامی شخص نے مجھ سے ملاقات کی تھی، اس نے بیرون ملک پڑے اثاثوں کی جانچ پڑتال کی بات کی، اور اس کے بدلے کچھ فی صد لینے کا کہا تھا، تاہم اس نے اپنا تعلق براڈ شیٹ سے نہیں بتایا تھا۔ کاوے موسوی الزام لگا رہے ہیں تو ثبوت بھی دیں۔

وزیر اعظم نے کہا مجھے علم نہیں تھا کہ علی ظفر کا تعلق براڈ شیٹ سے ہے، این آر او دینے کی وجہ سے براڈ شیٹ کو اربوں روپے دینے پڑے، زرداری نے اسمبلی میں کہا سرے محل میرا نہیں، سرے محل پر ایک ارب روپے حکومت نے وکلا پر خرچ کیے، اس کی فروخت سے پیسا پاکستان کو ملنا تھا، لیکن پرویز مشرف نے ان لوگوں کو این آر او دے دیا۔

این آر او سے متعلق انھوں نے کہا یہ کہہ رہے ہیں کہ حکومت چلانی ہے تو این آر او دیں، انھوں نے تحریری طور پر مجھ سے این آر او مانگا، ایف اے ٹی ایف میں 34 ترامیم کے ذریعے این آر او مانگا گیا، پی ڈی ایم میں ملک کے نامور چور اور ڈاکو موجود ہیں، اس کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا۔

وزیر اعظم نے ترجمان ندیم افضل چن سے استعفیٰ مانگنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی وزیر کابینہ کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا تو وہ استعفیٰ دے، دنیا بھر میں جمہوری کابینہ میں ایسا ہی ہوتا ہے، ندیم افضل چن غلط بیانی کر رہے ہیں، ان سے کسی نے استعفیٰ نہیں مانگا۔

Comments

- Advertisement -