تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

خرم شیر زمان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی

کراچی:الیکشن کمیشن نے خرم شیر زمان کو سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کی اجازت دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ سے ایوان بالا کی گیارہ نشستوں کے لئے اسمبلی ہال میں پولنگ کا عمل جاری ہے، جہاں اراکین سندھ اسمبلی اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں۔

پولنگ کے دوران اس وقت شور شرابہ ہوا پی پی کی خاتون رکن اسمبلی شمیم ممتازنےخرم شیرزمان کو روکا، شمیم ممتاز نے اعتراض تھا کہ خرم شیر زمان کے پاس موبائل ہے لہذا ان کی تلاشی لی جائے۔

خرم شیر زمان کے پاس موبائل فون کی موجودگی پر پی پی پی کی خواتین ارکان نے شدید احتجاج کیا، خواتین ارکان کا موقف تھا کہ کسی کو فون اندر لےجانےکی اجازت نہیں ہے۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سعید غنی نے اعتراض کیا، بعد ازاں خرم شیر زمان کی تلاشی لی گئی تو ان کے پاس سے موبائل فون برآمد ہوا، اس کے علاوہ ان کے ساتھ آنے والے کریم گبول کی بھی تلاشی لی گئی، تلاشی دینےکےبعد کریم بخش گبول نےاپنا ووٹ کاسٹ کیا ، کریم گبول کل سندھ اسمبلی میں ہونے والے ہنگامہ آرائی کے مرکزی کردار تھے۔

تاہم موبائل برآمد ہونے پر خرم شیر زمان سےبیلٹ پیپر واپس لیا گیا اور انہیں پولنگ کے عمل میں حصہ لینے سے روک دیا گیا، بعد ازاں الیکشن حکام نے انہیں ایوان سے باہر بھی نکال دیا۔

سعید غنی نے الزام عائد کیا کہ خرم شیر زمان موبائل لے کر آئے اور ووٹ کی تصویر لے رہے تھے، فون پی پی ایم پی اے شمیم ممتاز نےخرم شیرزمان کی جیب سےنکالا۔

ترجمان سندھ حکومت نے واقعے سے متعلق جاری بیان میں کہا کہ خرم شیرزمان ووٹ ڈالنےگئےتو ان کے پاس سے الیکٹرونک ڈیوائس نکلی، سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ، جس کا ثبوت آچکا، یہ زور زبردستی سے ووٹ حاصل کرنےکی کوشش کررہےہیں، الیکشن کمیشن کو انتخابات میں رکاوٹ ڈالنےوالوں کےخلاف کارروائی کرنی چاہئے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ یہ دوسروں پرالزام لگاتےتھے کیونکہ  ان کےاپنےضمیرمیں کھوٹ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:  سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے باغی ارکان نے کس کو ووٹ دیا؟

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی امداد پتافی نے کہا کہ اپوزیشن ارکان نے مجھ پر موبائل فون رکھنےکا الزام عائد کیا تھا، تلاشی لینے پر مجھ سے موبائل نہیں ملا تاہم خرم شیرزمان کی تلاشی پر ان کے پاس سے موبائل ملا۔

امداد پتافی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس معاملےکا نوٹس لے اور خرم شیر زمان پر پابندی لگائے اور ان کا ووٹ نہ گنا جائے۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی نے ریٹرننگ افسرسے سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اجازت طلب کی، جسے ریٹرننگ افسر نے قبول کرلیا۔

Comments

- Advertisement -