موجودہ دور میں فریج کے بغیر زندگی گزارنا مشکل ہے کیونکہ ہم اس میں کھانے کی بہت سی اشیا محفوظ کرتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ فریج میں رکھی بعض چیزیں ہمیں انفیکشن میں مبتلا کر سکتی ہیں، جو خاص طور پر حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں؟
ہم قربانی کا گوشت کئی مہینے فریج میں محفوظ رکھتے ہیں، اور روزمرہ کے کھانے بھی فریج میں رکھتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ فریج میں رکھی کون سی اشیا خطرناک انفیکشن کا باعث بن سکتی ہیں؟
ماہرینِ صحت اریج ہارون نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ بیکٹیریا، وائرس اور فنگس ہر جگہ موجود ہوتے ہیں۔ اکثر خواتین بچا ہوا کھانا جیسے کٹی ہوئی پیاز یا پھینٹا ہوا انڈہ فریج میں رکھ دیتی ہیں، جو نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ اس سے بیکٹیریا پھیلتا ہے۔
ماہرینِ صحت کا کہنا تھا کہ فریج میں ایک چیز پر بیکٹیریا لگنے سے وہ دیگر اشیا پر بھی پھیل سکتا ہے، جو انفیکشن کا سبب ہونے کا ذمہ دار ہے۔
View this post on Instagram
اریج ہارون نے بتایا کہ ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ لوڈشیڈنگ کا ہے، فریج کا مقصد یہ ہے کہ اس میں درجہ حرارت برقرار رہے، لیکن بار بار فریج کھولنے اور لمبی لوڈشیڈنگ سے یہ ممکن نہیں رہتا، فریج عام طور پر 4 سے 6 گھنٹے تک درجہ حرارت برقرار رکھ سکتا ہے، لیکن اگر 12 گھنٹے تک بجلی نہ ہو تو فریج میں رکھی چیزیں خراب ہو جاتی ہیں۔
کام کرنے والی خواتین جو کھانا پکاکر فریز کرتی ہیں؟ ان کے بارے میں ماہر صحت کا کہنا تھا کہ کھانا فریز کریں اور جتنا استعمال کرنا ہو، اتنا ہی نکالیں کیونکہ فریز کرنے سے بیکٹیریا اور وائرس کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
فریج میں رکھی ڈبل روٹی پر لگنے والے فنگس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایک جگہ فنگس لگنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پوری روٹی میں پھیل چکا ہے، لیکن ہمیں نظر نہیں آتا۔ جب ہم وہ کھاتے ہیں تو فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو جاتے ہیں، فوڈ پوائزننگ کی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم فریج میں رکھا ہوا 2 یا 3 دن پرانا کھانا کھا لیتے ہیں۔
ای کولی نامی بیکٹیریا کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ یہ عام بیکٹیریا ہے، جو ٹھنڈے درجہ حرارت میں سست ہو جاتا ہے لیکن ختم نہیں ہوتا، آلودہ گوشت میں ای کولی بیکٹیریا پایا جاتا ہے اور عموماً ہماری آنتوں میں بھی پایا جاتا ہے۔
اریج ہارون کا کہنا تھا کہ جب گوشت کو 140 ڈگری سے اوپر پکایا جائے تو زیادہ تر بیکٹیریا مر جاتے ہیں، لیکن گوشت کی غذائیت کم ہو جاتی ہے۔
خیال رہے اسی حوالے سے ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اپنی زندگی میں 60 فیصد خواتین اس انفیکشن میں مبتلا ہوتی ہیں جس میں اہم کردار فریج کا بھی ہے، تحقیق کے مطابق 1990 سے 2019 تک تقریباً 70 فیصد کیسز اسی انفیکشن کے سامنے آئے ہیں۔