جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے واضح کہا ہے کہ ان کی جماعت آئینی ترامیم کے معاملے پر کسی کے ساتھ ایک پیج پر نہیں ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مشترکہ آئینی مسودے کی تیاری کا تاثر درست نہیں۔ آئینی ترامیم پر جے یو آئی کا اپنا مؤقف ہے اور حکومت کو آئینی ترامیم کیلیے پہلے دستاویزات کو دکھانا ہوگا۔
کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی یا حکومت سے کسی آئینی مسودے پر اتفاق نہیں ہوا۔ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور نہ حکومت کے ساتھ، بلکہ جے یو آئی صرف جے یو آئی کے ساتھ ہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے دوبارہ کوئی رابطہ نہیں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی اپوزیشن میں ہے، ایشو کی بنیاد پر سیاست کر رہے ہیں۔ آئینی ترامیم کے معاملے پر کسی کے ساتھ ایک پیج پر نہیں۔ سپریم کورٹ میں ججز کی تقسیم افسوسناک ہے۔ آئین کی خلاف ورزی کا ہر کوئی مر تکب ہو رہا ہے۔
جے یو آئی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ آئینی عدالت پر مولانا فضل الرحمان کا موقف سامنے آ چکا ہے اور وہ قومی اسمبلی میں بیان دے چکے ہیں۔