بیروت: معروف اسرائیلی محقق، مؤرخ اور جغرافیہ دان زئيو ايرلچ حزب اللہ کے حملے میں ہلاک ہو گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے بدھ کے روز جاری بیان کے مطابق بین الاقوامی سطح پر معروف اسرائیلی مؤرخ 71 سالہ زئيو ايرلچ ’’آپریشنل آرڈرز کی خلاف ورزی‘‘ کرتے ہوئے جنوبی لبنان میں حزب اللہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مؤرخ سرحد سے 5 سے 6 کلو میٹر دور جنوبی لبنان میں موجود تھے، اس علاقے کو کلیئر کرنے کی کارروائی کے دوران میں وہاں چھپے ہوئے حزب اللہ جنگجوؤں نے اچانک راکٹ داغ دیے، جس مؤرخ سمیت کئی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، اسرائیلی فوج کے مطابق فوجی وردی میں ملبوس ہتھیار اور حفاظتی سامان سے لیس ایرلچ علاقے میں بطور شہری موجود تھے۔
تاہم تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی مؤرخ کا اس علاقے میں داخل ہونا ’آپریشنل آرڈرز کی خلاف ورزی‘ تھا، جہاں حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کے لیے جال بچھایا تھا جس کا شکار ہو کر اسرائیلی فوجی علاقے میں گھس گئے تھے۔
انٹرنیٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق زئیو ایرلچ نے بطور محقق ’ارض اسرائیل‘ کے بارے میں متعدد تحقیقی مقالے تحریر کیے، انھوں نے صہیونی مذہبی اداروں میں تعلیم حاصل کی تھی، مقبوضہ بیت المقدس میں واقع عبرانی یونیورسٹی سے گریجویشن کے بعد امریکی ٹورو یونیورسٹی کالج سے ’اسرائیلی قوم کی تاریخ‘ میں دوسرا گریجویشن مکمل کیا۔ ایرلچ نے ماضی میں بھی اسرائیلی فوج میں بطور انفنٹری افسر خدمات بھی انجام دیں۔
اسرائیل کے حملے میں لبنان کی شدید زخمی فٹبالر کو ادویات سے بے ہوش کرنا پڑا
واضح رہے کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا، اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد سے لبنان میں لرائی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 52 ہو گئی ہے۔ جب کہ اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک لبنان میں اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 3558 لبنانی مارے جا چکے ہیں اور 15123 زخمی ہو چکے ہیں۔