اسلام آباد: پی ٹی آئی قیادت نے احتجاج مؤخر کرنے کے آپشنز مسترد کردیے۔
اے آر اوئی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال اور حکومتی رابطوں پر مشاورت کی گئی، بیرسٹر گوہر نے وزیر داخلہ محسن نقوی کے رابطے پر رہنماؤں کو اعتماد میں لیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی سینئر رہنماؤں سے وزیر داخلہ کے رابطے پرمشاورت کی گئی، سینئر رہنماؤں نے کہا کہ احتجاج مؤخر کرنے کا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔
پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات اور اب رابطہ کرکے صرف احتجاج مؤخر کروانا چاہتی ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے احتجاج کی کال واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے رات گئے ہونے والے اہم اجلاس کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ 24 نومبر کی احتجاج کی کال واپس نہیں لیں گے۔
یہ پڑھیں: حکومت کا بڑے شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ
اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے مطابق پُرامن احتجاجی تحریک کا آغاز 24 نومبر کو ہوگا، پاکستان بھر کے ہر شہر سے قافلے اسلام آباد کی طرف اپنے سفر کا آغاز کریں گے۔
اس میں مزید بتایا گیا کہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اہداف حاصل نہیں کر لیے جاتے، بے گناہ لیڈران، کارکنان اور بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، 26ویں آئینی ترمیم کی تنسیخ اور 8 فروری کا حقیقی مینڈیٹ بحال کیا جائے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی کمیٹی نے بگڑتی معاشی صورتحال اور بڑھتی دہشتگردی کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے معاملات کے فوری حل کے زمرے میں حکومتی بے حسی پر شدید تنقید کی گئی۔