ریاض: سعودی عرب کی سیاحتی کمپنی ‘ٹی آر ایس ڈی سی’ نے سیاحتی منصوبے قابل تجدید توانائی سے چلانے کے لیے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کا اعلان کردیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیاحتی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے سعودی اکوا پاور کمپنی کی قیادت میں کنسورشیم کے ساتھ 25 سالہ قابل تجدید توانائی کے منصوبے کے معاہدے کو حتمی شکل دی ہے۔
ٹی آر ایس ڈی سی نے بتایا کہ دنیا کے سب سے بڑے سیاحتی منصوبے کو مکمل طور پر قابل تجدید توانائی سے چلایا جائے گا، پراجیکٹ میں شامل ادارے تعاون فراہم کریں گے۔
کمپنی نے کہا کہ متعلقہ ذرایع ابتدائی اثاثے دسمبر 2022 تک ڈیلیور کیے جائیں گے اور بیلنس 2023 کے دوران آن لائن ہو جائے گا، جس سے فیز 1 کے لیے تقریباً 407 میگاواٹ سولر پی وی پاور کی پیداواری صلاحیت فراہم کی جائے گی۔
سعودی کمپنی کا کہنا تھا کہ پاور جنریشن کے اثاثوں میں 1000 میگاواٹ فی گھنٹہ کی دنیا کی سب سے بڑی بیٹری سٹوریج کی سہولت شامل ہوگی۔
سیاحتی کمپنی نے مزید کہا کہ ہر سال کم از کم نصف ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائید کی بچت کریں گے۔