تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

دس سالوں تک گھر کے قریب ‘غائب’ رہنے والی لڑکی

نئی دہلی : گھر سے لاپتہ ہونے والی لڑکی 11 سال بعد شوہر کے مکان سے برآمد ہوگئی، لڑکی نے پسند کی شادی کرنے کےلیے اپنی گمشدگی کا ڈرامہ رچایا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لڑکی کے 11 برس بعد ملنے کا واقعہ بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع پلکاڑ میں پیش آیا، جہاں سجیتہ نامی لڑکی 2010 میں مسلمان لڑکے سے پسند کی شادی کرنے کےلیے گھر سے فرار ہوگئی تھی۔

لڑکی کے اہل خانہ نے 18 سالہ بیٹی سجیتہ کی گمشدگی کی رپورٹ قریبی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی، شکایت کے بعد پولیس نے لڑکی کو سوائے رحمٰن کے گھر کے ہر جگہ تلاش کیا مگر ناکام رہی۔

ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ لڑکی اپنے والدین کے گھر کے قریب ہی واقع مکان میں شوہر کے ہمراہ رہائش پذیر تھی اور کئی برسوں سے ایک کمرے میں زندگی گزار رہی تھی۔

سجیتہ کا شوہر رحمٰن گزشتہ 10 برس سے اپنی بیوی کی دیکھ بھال کررہا تھا اور اہل علاقہ کی نظروں سے چھپانے کےلیے اسے ایک کمرے میں رکھا ہوا تھا جہاں وہ اسے کھانا پانی اور ضروریات کا دیگر سامان پہنچا کر کمرہ بند کردیتا تھا۔

کمرے میں ایک کھڑکی تھی جو دن بھر بند رہتی تھی لیکن رات کو سجیتہ کھڑکی کھول کر باہر نکلتی اور کچھ دیر بعد واپس کمرے آجاتی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 11 سال سے اسی طرح دونوں کی زندگی گزر رہی تھی مگر تین ماہ قبل سجیتہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر گھر سے نکلی اور اسی دن رحمٰن بھی گھر والوں سے جھگڑا کرکے فرار ہوگیا۔

جس کے بعد مسلمان لڑکے کے بھائی بشیر نے پولیس میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی تاہم پولیس رحمٰن کو بھی تلاش کرنے میں ناکام رہی۔

ایک روز بشیر کسی کام سے قریبی گاؤں گیا تو اتفاقاً رحمٰن کو دیکھ لیا جہاں وہ کرائے کے گھر میں اپنی اہلیہ سجیتہ کے ہمراہ مقیم تھا، بشیر نے دونوں کو پولیس کی مدد سے عدالت میں پیش کیا۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت نے ہندؤ لڑکی کی خواہش پراسے اپنے مسلمان شوہر رحمٰن کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔

لڑکی کی اپنے شوہر کے ہمراہ برآمدگی کے بعد پتہ چلا کہ وہ والدین کے گھر سے نزدیک ہی ایک گھر میں مقیم تھی لیکن لڑکی کے اہل خانہ کو بات کا علم بھی نہیں تھا۔

Comments

- Advertisement -