اوٹاوا : کینیڈا میں شدید گرمی کی لہر کے بعد صرف 12 گھنٹے کے دوران 7 لاکھ سے زائد مرتبہ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شدید سرد ملک کینیڈا میں رواں برس درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب پہنچ گیا جس کے باعث ملک میں شدید گرمی نے سیکڑوں افراد کو لقمہ اجل بنا لیا۔
شدید گرمی سے پریشان کینیڈین شہریوں پر ایک مصیبت آن پڑی، صرف 12 گھنٹوں کے دوران ریاست برٹش کولمبیا اور مغربی البرٹا میں 7 لاکھ 10 ہزار مرتبہ آسمانی بجلی گری ہے۔
گزشتہ روز کئی مقامات پر آسمانی بجلی گری جس کے باعث 136 مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں گزشتہ کئی روز سے جاری شدید گرم موسم کے بعد جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، جس کی وجہ سے ایک ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے باعث سے لائٹون نامی گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے کینیڈا میں شدید گرمی پڑرہی ہے، ملک کا درجہ حرارت 49 اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے، کینیڈا میں ریکارڈ گرمی کی حالیہ لہر سے ہلاکتوں کی تعداد 719 تک پہنچ چکی ہے۔
کینیڈین حکام کی جانب سے ساسکچیوان، البرٹا، برٹش کولمبیا سمیت کئی ریاستوں میں رواں ہفتے شدید گرمی کی لہر برقرار رہنے کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔