دنیا میں میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے جس میں کمی کیلیے افریقی مسلم ملک میں نئی شرط عائد کردی گئی ہے۔
میاں اور بیوی کا رشتہ دنیا کا ایک ایسا رشتہ ہے جو مضبوط ہونے کے ساتھ نازک ترین بھی ہے۔ فریقین کے مابین اعتماد ہی اس رشتے کو مضبوط بناتا ہے۔ اگر کبھی یہ رشتہ ٹوٹتا ہے تو سب سے زیادہ نقصان اس رشتے سے جڑے لوگوں یعنی ان کے بچوں کا ہوتا ہے۔ آج کل دنیا بھر شادی شدہ جوڑوں میں علیحدگی اور طلاق کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس بڑھتے رجحان پر قابو پانے کیلیے افریقی مسلم ملک سوڈان میں طلاق لینے والے جوڑوں کیلیے نئی شرط عائد کردی گئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سوڈان میں اسلامک فقہ اکیڈمی نے جوڑے کے درمیان طلاق کی ڈگری جاری کرنے والے اداروں کے لیے ہدایات جاری کردیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ طلاق کی ڈگری جاری کرنے سے قبل آخری امید کے طور پر ماہر نفسیات سے مدد لی جائے۔
اسلامی فقہ اکیڈمی کا کہنا ہے کہ طلاق کے معاملات کی جانچ کرنے میں جلد بازی نہ کی جائے اور تمام امور سے مکمل آگاہی اور جوڑے کو ملاقاتوں کا موقع دینے کے ساتھ نفیساتی مسائل سمجھنے کے بعد ہی طلاق کی ڈگری جاری کی جائے۔
سوڈان کی اسلامی فقہ اکیڈمی کے عالم عدیل حسن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ میاں بیوی کے درمیان طلاق سے پہلے ان کا نفسیاتی معائنہ بھی کرایا جائے کیونکہ میاں بیوی کے درمیان طلاق ہوئی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ کرنے سے پہلے شوہر کی نفسیاتی حالت جاننا بھی ضروری ہے۔
عدیل حسن حمزہ کا مزید کہنا تھا کہ طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کی ایک وجہ نفسیاتی مسائل بھی ہیں اس لیے طلاق کے خواہش مند جوڑوں کے بھی ماہر نفسیات سے سیشن کرانے چاہئیں۔