تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

20 سال قبل اغوا ہونے والے لڑکے کی کہانی میں نیا موڑ آگیا

ریاض : سعودی عرب میں 20 سال قبل اغوا ہونے والے لڑکے نے کہا ہے کہ ‘حقیقی والدین سے ملنے کے لیے میں نے کوئی شرط عائد نہیں کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں 20 سال قبل اغوا ہونے والے 2 بچے جوان ہوکر منظر عام پر آئے جن میں سے ایک بچے کے والد ہونے کا الخنیزی نامی شخص نے دعویٰ کیا تھا جو اب سچ ثابت ہوا تاہم سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کررہی تھیں کہ بیٹے نے حقیقی والدین سے ملنے کےلیے ایک شرط عائد کی تھی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر یہ خبر زباں زد عام تھی کہ 20 سال قبل لاپتہ ہونے والے بیٹے نے یہ شرط عائد کی تھی کہ اغوا کار خاتون کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

موسیٰ الخنیزی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں اپنے حقیقی والدین سے مل کر بہت خوش ہوں اور میں نے ان سے ملنے کےلیے ایسی کوئی شرط نہیں رکھی تھی، سوشل میڈیا پر گردش کرتی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی ریجن کے علاقے دمام میں 20 برس قبل ایک خاتون نے دو بچوں کو اغوا کرکے ان کی پرورش کی۔

جب اس خاتون سے لڑکے کا شناختی کارڈ بنوانے کے لیے دستاویزات طلب کی گئی تو خاتون کے پاس دستاویزات موجود نہیں تھیں جس کے بعد حقیقت سامنے آگئی جبکہ پوچھ گچھ کے بعد خاتون نے بچوں کی والدہ نہ ہونے کا بھی اعتراف کیا۔

گرفتار خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں یہ بچے کہیں پڑے ہوئے ملے تھے تو اس نے اٹھا کر پولیس کے مطلع کیے بغیر ان کی پرورش شروع کردی۔

خیال رہے کہ مذکوہ خاتون کے پاس ایک اور بچہ بھی موجود ہے پولیس نے اس سے متعلق بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ بچہ بھی اغوا شدہ ہوسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -