وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ توہین عدالت کے مرتکب شخص کو سزا دیئے بغیر چھوڑا نہیں جاسکتا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان کیخلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت ہوئی تو عدالت نے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کو ایک اور موقع دیا کہ وہ اپنے جواب پر نظرثانی کریں اور دوبارہ جواب داخل کروائیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام شہریوں پر قانون کا یکساں اطلاق آئین کا تقاضا ہے عدالت ایک بارنوٹس لے اور ملزم شرمندگی محسوس نہ کرےتوسزا سے نہیں بچتا۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وکلاءہمیشہ عدالتی نظام کے تحفظ کے لئے ہراول دستہ رہے ہم ہمیشہ عدالت کے تحفظ کے لئے موجود رہے قانون سازوں نے بھی مساوی قانون کیلئے توہین عدالت کا قانون بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین کی کےپی اور پنجاب کے وزیرخزانہ کی گفتگو سامنے آئی انھوں نے سیاست مقدم رکھ کرریاست کو پس پشت ڈالنے کی کوشش کی یہ ریاست کیساتھ منافقت اور بغاوت کے زمرے میں آتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق وزیرخزانہ کی صوبائی وزرا سے گفتگو ملک مفاد کے منافی ہے شوکت ترین کی متنازع آڈیو کا فرانزک کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔