تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

ایک پاکستان میں سیاستدانوں کیلیے الگ الگ قانون، کہیں پھول تو کہیں دھکے

پاکستان میں حالیہ چند ماہ میں رونما ہونے والے واقعات پر نظر ڈالیں تو لگتا ہے کہ ملک میں سیاستدانوں کے لے الگ الگ قانون ہیں کسی کو دھکے تو کسی کے لیے پھول ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں حالیہ چند ماہ میں رونما ہونے والے سیاسی واقعات پر نظر ڈالیں تو لگتا ہے کہ ملک میں سیاستدانوں کے لے الگ الگ قانون ہیں کسی کو دھکے تو کسی کے لیے پھول ہیں۔ ن لیگی گرفتار ہوئے تو شاہی مہمانوں کی طرح عدالتوں میں آئے جب کہ پی ٹی آئی اور اپوزیشن رہنماؤں کو ہتھکڑیاں لگا کر اور منہ پر کپڑے ڈال کر دہشتگردوں کی طرح پیش کیا گیا۔

نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف، حمزہ شہباز جب گرفتار ہوئے تھے تو عدالت میں شاہی مہمانوں کی طرح آتے تھے۔ مکمل پروٹوکول اور پھول ان پر نچھاور کیے جاتے تھے۔ اس کے برعکس جب پی ٹی آئی کے رہنماؤں فواد چوہدری، شہباز گل، اعظم سواتی اور اتحادی شیخ رشید کو گرفتار کرکے عدالتوں میں پیش کیا گیا تو کسی کو ہتھکڑی لگا کر، کسی کو منہ پر کپڑا ڈال کر دہشتگردوں کی طرح پیش کیا گیا اور کسی کو دھکے مارے گئے۔

آئین میں سب کے حقوق برابر ہیں لیکن ملک میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے لیے الگ الگ قانون پر سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ایک طرف ملک میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، مگر دوسری جانب نواز شریف طنز کر رہے ہیں کہ عمران خان نے اپنوں کے لیے کہا تھا انہیں رلاؤں گا۔

پی ٹی آئی دور حکومت میں گرفتار اپوزیشن رہنما چاہے وہ نواز شریف ہوں یا شہباز شریف، مریم نواز ہوں یا حمزہ شہباز یا پھر صفدر اعوان سمیت دیگر ن لیگی رہنما انہیں جب بھی عدالت میں پیش کیا گیا تو نہ ان کے منہ پر کپڑا ڈلا ہوتا تھا اور نہ ہی پولیس انہیں دھکے دیتی تھی بلکہ مکمل حفاظتی پروٹوکول ملتا تھا اس کے برعکس پی ڈی ایم کی حکومت میں فواد چوہدری، اعظم سواتی، شہباز گل کے ساتھ باقاعدہ بدتمیزی کی گئی۔

پچھلے دور میں نواز شریف گرفتاری کے بعد عدالت لائے گئے تو پھول نچھاور ہوئے۔ شہباز شریف کو بھی گرفتاری کے بعد سرکاری پروٹوکول ملا۔ مریم نواز کے آگے بھی اہلکار بچھے جاتے تھے۔ حمزہ شہباز کو بھی شاہی مہمان کی طرح سہولیات فراہم کی گئیں، لیکن 73 سالہ بزرگ شیخ رشید کو جب گرفتار کیا گیا تو ہھتکڑیاں لگا کر دھکے دیے گئے۔

سیاسی انتقام کو ن لیگ اپنی فتح قرار دے رہی ہے۔ خواجہ آصف نے ٹوئٹ کیا۔ اقتدار کے نشے میں سیاست کی آزمائشوں کو بھولنا نہیں چاہیے، لیکن سیاستدانوں کا ایک دوسرے کو رلانے کے چکر میں ملک میں انسانی حقوق کھیل تماشہ بن کر رہ گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -