تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک برقرار، پارلیمانی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بے نتیجہ

اسلام آباد: ٹی او آرز کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار،پارلیمانی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بےنتیجہ رہا۔خواجہ سعدرفیق کہتے ہیں اپوزیشن کی دو جماعتوں کا ہدف صرف نواز شریف ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حکومتی اراکین اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ٹی او آرز کے تعین کے لیے آٹھواں اجلاس منعقد ہوا تاہم دونوں میں اتفاق رائے نہ ہوسکا جس کے بعد معاملہ جوں کا توں ہے اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے وفاقی وزیر سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ’’ پارلیمانی کمیٹی کا کام ایسا راستہ تلاش کرنا ہے جو سب کو منظور ہو،کسی جماعت کی آمرانہ سوچ مسلط نہیں ہونے دیں گے، اپوزیشن کے ٹی او آرز دراصل جراح ہیں‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی دو جماعتوں کا ہدف صرف وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ہیں، کسی ایک شخصیت کے احتساب کی خواہش کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگی۔ اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تک مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’’ حکومت کے پاس کمیشن بنانے اور راستے موجود ہیں، جب قانون بننے گا تو مستقل بنیادوں پر لاگو کروانا ہوگا‘‘۔

حکومت کی پہلی کوشش ہے کہ ضابطہ کار پر عمل درآمد ہو، وزیراعظم کے صاحب زادے کمیشن کے سامنے ضرور پیش ہوں گے۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو پانامہ لیکس کے حوالے سے پارٹی پالیسی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت ٹی او آرز پر متفق نہیں ہوئی تو حکومت کو کسی صورت بھاگنے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔

دریں اثنا حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان آئندہ اجلاس کی تاریخ کا تعین بھی نہیں کیا جاسکا۔

اس مسئلے پر تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی کے پروگرام ’’ آف دی ریکارڈ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ مستقبل میں ٹی او آرز کے حوالے سے کوئی بیٹھک نظر نہیں آرہی اور نہ ہی مذاکرات آگے بڑھنے کے کوئی امکانات نظر آرہے ہیں‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج کے اجلاس میں مکمل اس امید کے ساتھ خاموشی اختیار کی ہوئی تھی کہ کوئی پیشرفت نہیں ہوگی، متحدہ اپوزیشن اور عمران خان کے سامنے بھی اپنی رائے کا اظہار کرچکا ہوں‘‘۔

Comments

- Advertisement -