تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

صوبہ سندھ کی گمنام ملالہ، تعلیم کا فروغ ان کی زندگی کا مقصد ہے

لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے آپ نے ملالہ یوسف زئی کا نام تو سنا ہی ہوگا، لیکن آج ہم ایک اور ملالہ یوسف زئی سے آپ کو واقف کروائیں گے جو پاکستان کے صوبہ سندھ میں بچوں کو مفت تعلیم فراہم کر رہی ہیں۔

صوبہ سندھ کی ایک ٹانگ سے معذور سپر ٹیچر آنسو بائی کولہی کے پاس اس وقت تقریباً 500بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں انتہائی غریب گھرانوں کے بچے آس پاس کے دیگر گوٹھوں سے پڑھنے کیلئے پیدل آتے ہیں اور اکثر بچوں کے پاؤں میں چپل تک نہیں ہوتی۔

آپ شاید ان لوگوں سے نہ ملے ہوں جو اپنے والدین کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے کسی قسم کی رکاوٹوں کو خاطر میں نہیں لاتے اور مقصد کے حصول کیلئے آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔

ایک ایسی ہی باہمت خاتون آنسو بائی کولہی ہیں جو عزم و استقامت کی بہترین مثال ہیں، آنسو کولہی انسانیت کی خدمت اور ضلع عمر کوٹ کے بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کے اچھے مستقبل کیلئے نیک نیتی سے مصروف عمل ہیں۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آنسو بائی کولہی نے بتایا کہ ان کے والد کی شدید خواہش تھی کہ میں ٹیچر بنوں، ایک ٹانگ سے معذوری اور لوگوں کے اعتراض کے باوجود انہوں نے مجھے تعلیم دلوائی۔

انہوں نے بتایا کہ گریجویشن کرنے کے بعد میں نے نوکری کیلئے بھاگ دوڑ شروع کی لیکن علاقے کے کسی بھی بااثر شخص نے مجھ سے تعاون تک نہیں کیا، ایک ایم این کے پاس اپنی درخواست لے کر گئی تو اس نے مجھے سو روپے دے کر واپس بھیج دیا۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2013 میں نے ایک چھوٹی سی جھونپڑی سے 5بچوں کو پڑھانا شروع کیا اور گھر گھر جاکر والدین کو کہتی تھی کہ بچوں کو میرے پاس پڑھنے بھیجیں۔ اسی طرح کچھ مہینوں میں 150بچے ہوگئے۔

حالات کی ستم ظریفی دیکھئے کہ آنسو بائی کولہی کے پاس علاقے کے بااثر لوگ بھی آچکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ میرے ساتھ تصویریں تو بناتے ہیں لیکن کوئی بچوں کی تعلیم کیلئے تعاون تک نہیں کرتا صرف فوٹو سیشن کروا کر چلے جائے ہیں۔

آنسو بائی کولہی نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ مجھے عمر کوٹ میں مڈل اسکول کیلئے دو کمروں کی ضرورت ہے اور بچے بہت دور دور سے آتے ہیں ان کے لیے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل ہوجائے تو بہت سہولت ہوجائے گی۔

Comments

- Advertisement -