کراچی : رینجرز ہیڈ کوارٹر میں دوسرے روز بھی پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادرپٹیل کو تفتیش کیلئے بلایا گیا، آٹھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق طبیعت کی خرابی کا بہانہ کام نہ آیا تھوڑا سا آرام کرواکر رینجرز نے پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل کو پھر تفتیش کے لئے بلالیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے دوسرے دن رینجرز ہیڈ کوراٹرمیں بہت کچھ اگل دیا، ذرائع کے مطابق قادر پٹیل نے پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات کے حوالے سے اہم انکشافات کردیئے ۔
خالد شہنشاہ کے قتل، لیاری میں قتل و غارت گری کے واقعات سے بھی پردہ اٹھا دیا، ذرائع کے مطابق عبدالقادر پٹیل نے دوران تفتیش سندھ پولیس میں افسران کی تعیناتی کا بھی بھانڈا پھوڑ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ اسی فیصد پولیس افسران بنگلے پر حاضری دے کر تعیناتی حاصل کرتے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے عبدالقادرپٹیل نے لیاری گینگ وار اور بھتہ خوری کے حوالے سے بھی اہم سوالوں کے جواب دے دیئے۔
ذرائع کے مطابق عبدالقادرپٹیل نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا، اویس مظفر اور جاوید ناگوری گینگ وار سے رابطے میں تھے۔
ذرائع کے مطابق عبدالقادر پٹیل منی لانڈرنگ حوالے سے تفتیش کاروں کو دوسرے دن بھی مناسب جواب نہ دے سکے. گزشتہ روز رینجرز ہیڈکوارٹرمیں عبدالقادر پٹیل سے تفتیش کی گئی تھی جہاں دوران تفتیش ان کی اچانک طبیعت بگڑ گئی اور وہ سرمیں درد اور بلڈ پریشر کی شکایت کرتے رہے جس پر تفتیش روکنا پڑی تھی۔
ذرائع کے مطابق عبدالقادر پٹیل نے شازیہ ناز اور گینگ وار سے تعلق کے جواب میں کہا کہ آپ لوگ خود تحقیقات کریں،
انہوں نے منی لانڈرنگ میں جائیدادیں خریدنے پر بھی تفتیشی ٹیم کو مناسب جواب نہیں دیا، ذرائع کے مطابق قادر پٹیل سے آئندہ بھی تحقیقات کا سلسلہ جاری رہے گا۔