تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

ان کا بس چلے تو مجھے تمام پاکستان کی کمپنیوں کاڈائریکٹر بنادیں، شہباز شریف کے جواب پر عدالت میں قہقہے

لاہور : احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں اپوزیشن شہباز شریف نے کہا کہ سارے کے سارے ادارے ملکر الٹے ہوگئے لیکن کچھ نہیں نکلا، ان کا بس چلے تو مجھے تمام پاکستان کی کمپنیوں کاڈائریکٹر بنادیں۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی ، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت شہبازشریف نے کہا کہ عدالت مجھےاجازت دےمیں 2منٹ بات کرناچاہتا ہوں، یہاں جومقدمہ چل رہاہے یہی سارا میٹیریل این سی اے لندن بھجوایا گیا ، ڈیلی میل میں میرےخلاف خبرلگائی گئی، میرے اوپر گرانٹ میں کرپشن کا الزام لگایا گیا۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اےآریو ،نیب ،ایف آئی اے نے تمام ریکارڈ این سی اے کو بھجوایا ، میرے اور سلمان شہباز کیخلاف وہاں تحقیقات ہوئیں ، میں غریب الوطنی میں رہ کر وہاں سوچا کہ کچھ کماؤں، ملکہ برطانیہ کےسہارے تونہیں رہناتھا، میں نے وہاں رہ کراثاثہ بنایاجس کاسارا ریکارڈ موجود ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں نے 2004میں پاکستان آنےکی کوشش کی ، یہ وہی کیس ہے جس کاتذکرہ آج کل ٹی وی اور اخبارات میں ہو رہا ہے ، سارے کے سارےادارے ملکر الٹے ہوگئے لیکن کچھ نہیں نکلا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پونے 2 سال تحقیقات جاری رہیں، حکومت میرےاکاؤنٹ فریزکرواتی رہی ، ایک ایک دھیلے کی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ میرے پاس موجود ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مجھےنیب کےعقوبت خانےمیں رکھاگیا، میں خطاکارانسان ہوں اورکروڑوں باراللہ سےمعافی مانگتا ہوں، کرپشن تو دور کی بات میں نے غریب قوم کے ایک ہزار ارب کی بچت کی ہے ، میں نے کئی منصوبوں میں کم سے کم بڈ کروائی اوراربوں روپے بچائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قبرمیں بھی چلا جاؤں حقائق کبھی بھی نہیں بدلیں گے ، یہ سارےفیکٹس وہی ہیں جولندن کی عدالت میں پیش کئے گئے، میں نے پنجاب کے ایک ہزار ارب روپے بچائے، میں نےکبھی تنخواہ ، مراعات اور ٹی اے ڈی اے نہیں لیا۔

شہبازشریف کےبیان کے بعدعدالت میں نیب کے گواہ پر جرح شروع کی ، ایس ای سی پی کےایڈیشنل رجسٹرارغلام مصطفی کےبیان پر وکیل امجدپرویز نے جرح کی۔

امجدپرویز نے سوال کیا کیا شہبازشریف کبھی رمضان شوگرمل کےڈائریکٹررہےہیں، جس پر غلام مصطفی نے جواب دیا کہ شہبازشریف رمضان شوگرمل کےکبھی ڈائریکٹرنہیں رہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان کا بس چلے تو مجھے تمام پاکستان کی کمپنیوں کاڈائریکٹر بنادیں، جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ توکیا آپ قبول کرلیں گے۔

شہبازشریف کے جواب اور جج کے ریمارکس پرعدالت میں قہقہہ لگ گیا۔

Comments

- Advertisement -