بہاولپور: پنجاب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ماضی کی معروف گلوکارہ گل بہار بانو کو بھائی کے گھر سے بازیاب کرالیا۔
تفصیلات کے مطابق ماضی میں اپنی گائیکی سے لوگوں کو مسحور کرنے والی نامور پاکستانی گلوکارہ گل بہار بانو طویل عرصے سے گمشدہ تھیں، جن کا معمہ بہاولپور پولیس نے کارروائی کرکے حل کرلیا۔
اطلاعات تھیں کہ گلوکارہ کو ان کے سگے بھائی نے حبس بے جا میں رکھا ہوا تھا، پولیس نے آج شام کارروائی کرتے ہوئے گل بہار بانو کو بھائی کے گھر سے بازیاب کرکے بھائی کو تحویل میں لے لیا۔
بھائی نے پولیس کو بیان دیا کہ گل بہار بانو کو قید میں نہیں رکھا بلکہ وہ دماغی مرض میں مبتلا ہیں، ان کا علاج چل رہا ہے، چند روز پہلے ہی اسپتال سے گھر لے کر آئے تھے۔
پڑوسیوں اور دیگر اہل خانہ کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد پولیس نے بھائی کو رہا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اہل خانہ نے گل بہار بانو کو حفاظت کے پیش نظر گھر میں رکھا ہوا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق گل بہار بانو حبس بے جا میں نہیں تھیں بلکہ وہ گھر میں عام افراد کی طرح زندگی گزار رہی تھیں البتہ بھائی اور دیگر افراد ان پر نظر ضرور رکھے ہوئے تھے، تفیتیشی افسر کا مزید کہنا ہے کہ گلوکارہ اپنے گھر اور اسپتال جانے کے لیے راضی نہیں ہیں۔
قبل ازیں پولیس نے گل بہار بانو کو قید کیے جانے سے متعلق انکشافات کیے تھے کہ گلوکارہ محرم میں شوہر کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لیے خانقاہ شریف آئیں، ان کے شوہر افضل کی اربوں کی پراپرٹی اور بینک بیلنس ہے، گلوکارہ کے بھائی نے نشہ آور ادویات کے زیر اثر رکھ کر قید کیا ہوا تھا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق بھائی اور دیگر رشتے دار گلوکارہ گل بہار بانو کی جائیداد اور بینک بیلنس ہتھیانا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ گل بہار بانو 1955 میں بہاولپور میں پیدا ہوئیں، استاد افضل حسین سے موسیقی کے اسرارو رموز سیکھے اور 1992 میں ریڈیو پاکستان بہالپور سے گائیکی کا آغاز کیا۔
گلوکارہ کا کراچی میں منتقلی کے بعد شہرت کا باقاعدہ آغاز ہوا اور وہ ریڈیو اور ٹیلی وژن کی مقبول گلوکارہ بن گئیں، حکومت پاکستان نے انہیں 14 اگست 2007 کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔