اسلام آباد: احتساب عدالت میں غیرقانونی اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق احستاب عدالت کے جج محمد بشیر اسحاق ڈارکے خلاف غیرقانونی اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔
عدالت میں سماعت کے آغاز پراسحاق کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار نے خود کو چھپایا نہیں ہے، عدالت کو تحمل کا مظاہرہ کرکےاسحاق ڈارکومہلت دینی چاہیے۔
قوسین مفتی نے کہا کہ اشتہاری قراردینے کا وقت بھی کم کرکے 10 روز کیا گیا جبکہ اسحاق ڈار کے وارنٹس لندن نہیں بھجوائے گئے۔
اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ نیب نے اسحاق ڈارکی میڈیکل رپورٹس کی تصدیق نہیں کرائی جس پراحتساب عدالت کے جج نے ریماکس دیے کہ اسحاق ڈارپاکستان میں ہوتے تومیڈیکل بورڈ بنایا جاسکتا تھا۔
قوسین مفتی نے کہا کہ میڈیکل بورڈ اب بھی بن سکتا ہے، جج محمد بیشر نے اسفسار کیا کہ اسحاق ڈار کب لندن گئے جس پر وکیل نے جواب دیا کہ اسحاق ڈار 30 اکتوبر کو لندن گئے۔
احتساب عدالت کے جج نے ریماکس دیے کہ ایک ماہ 4 روز ہوگئے مگر ملزم پیش نہیں ہوا۔
اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی، وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈار اگلے ہفتے اپنا ایم آر آئی کرائیں گے۔
قوسین مفتی نے کہا کہ عدالت چاہے توبرطانیہ میں پاکستانی سفارت خانہ اسحاق ڈارکا طبی معائنہ کرے، عدالت اس بارے میں دفتر خارجہ کواحکامات جاری کرسکتی ہے۔
نیب پراسیکیوٹرکا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کی بیماری نہیں معلوم تو پھروہ بیرونی ملک کیوں گئے۔
اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے ریماکس دیے تھے کہ مفرورملزم دس روز میں پیش نہ ہوا تو اسے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔