نئی دہلی: بھارت کی مقامی عدالت نے زیادتی کیس میں سزا یافتہ شخص کو انوکھی شرط پر ضمانت پر رہا کردیا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے گاؤں کے رہائشی 20 سالہ لالن کمار کو ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا، جس کے اُس پر جرم ثابت ہوا اور پھر اُسے عدالت نے قید کی سزا سنائی۔
اب ملزم نے ریاست بہار کی مقامی عدالت میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی، جس کی سماعت کرتے ہوئے جج نے ملزم کو ناقابلِ یقین شرط پر رہا کردیا۔
عدالت نے ملزم کی ضمانت اس شرط پر عائد کی کہ وہ آئندہ 6 ماہ تک روزانہ گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے دھوئے گا اور ان پر استری بھی کرے گا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لالن کمار کپڑے دھونے اور استری کرنے کا سامان بھی خود خریدے گا۔
ریاست بہار کے ضلع مدھوبنی کے پولیس افسر سنتوش کمار سنگھ نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ’لالن کمار دھوبی کا کام کرتا ہے، اُسے زیادتی کرنے کی کوشش کے الزام میں رواں سال اپریل میں گرفتار کیا گیا‘۔
گاؤں کی کونسل سربراہ نسیمہ خاتون کا کہنا ہے کہ ’عدالت کے فیصلے سے گاؤں کی تمام خواتین خوش ہیں، یہ تاریخی (فیصلہ) ہے، اس سے خواتین کی عزت میں اضافہ ہوگا اور ان کے وقار کو تحفظ حاصل ہوگا۔‘
خیال رہے کہ سال 2012 میں دہلی میں ہونے والے گینگ ریپ کے بعد حکومت نے زیادتی سے متعلق قوانین میں ردوبدل کی مگر اس کے باوجود واقعات میں کمی نہیں آئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال صرف دہلی میں زیادتی کے 28 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔ عوام کی جانب سے پولیس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اس جرم کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے اور نہ ہی ملزمان سے جامع تفتیش کر کے انہیں عدالت میں پیش کیا۔