تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

اسلام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان نے ناروے میں پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزارت خارجہ کو او آئی سی سے فوری رابطے کی ہدایت کردی، عمران خان نے کہا کہ وزیر خارجہ او آئی سی میں پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کریں۔

کور کمیٹی اجلاس میں فارن فنڈنگ کیس پر بھی مشاورت کی گئی، وزیراعظم نے اپوزیشن کے منفی پروپیگنڈے کا بھرپور مقابلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم نے ڈاکٹر بابر اعوان کو قانونی نکات عوام کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی، بابر اعوان آئینی اور قانونی معاملات پر اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

مزید پڑھیں: ناروے حکومت نے پولیس کو قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کا حکم دے دیا

واضح رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی پر پاکستان کی جانب سے سخت ردِ عمل کے بعد ناروے حکومت بھی اقدامات پر مجبور ہو گئی ہے۔

پولیس کو قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کے احکامات کے ساتھ ناروے حکومت نے ایسے واقعات کی روک تھام کو بھی لازمی قرار دے دیا ہے۔ ناروے کے سفیر نے کہا ہے کہ ناروے حکومت قرآن پاک کی بے حرمتی کو سختی سے نامنظور کرتی ہے۔

یاد رہے کہ چند دن قبل ناروے میں اسلام مخالف ریلی میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی کوشش کی گئی تھی، جس پر گزشتہ روز پاکستان نے ناروے کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے مذموم واقعے کی شدید مذمت اور احتجاج کیا۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔