تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے: سعودی وزیر خارجہ

ریاض: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے، ہماری خواہش ہے کہ عراقی شہری امن و امان اور خوشحالی کی زندگی بسر کریں۔

تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب کو عراق کی تازہ صورتحال پر انتہائی تشویش ہے۔

عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب اپنے برادر ملک کو جنگی کیفیت سے نکالنے کا خواہاں ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ عراقی شہری امن و امان اور خوشحالی کی زندگی بسر کریں۔

سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب، عراق کے ساتھ اس وقت تک کھڑا رہے گا جب تک وہ امن و استحکام کو مخدوش کرنے والی حالت سے باہر نہ نکل آئے اور امن و آشتی کے علاوہ اپنی عرب شناخت کی طرف نہ لوٹ آئے۔

خیال رہے کہ امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے اور انہیں جوابی وار قرار دیا۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

پینٹاگون نے تصدیق کی کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے۔ امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا کہ حملے میں 80 ہلاکتیں ہوئیں، حملے سے متعلق اعداد و شمار فوجی حکام بتائیں گے۔

حملے کے فوری بعد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

Comments

- Advertisement -