تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

مشیر خزانہ نے پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا عندیہ دے دیا

کراچی: مشیر خزانہ شوکت ترین نے پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے روپے کی گراوٹ کی وجہ بھی بیان کردی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے پٹرول مزید مہنگاہونے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر قیمتیں بڑھیں گی تو پٹرول بھی مزید مہنگا ہوگا۔

شوکت ترین نے کہا کہ روپے کی تنزلی میں سٹے بازوں کاہاتھ ہے، سٹے بازوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے جارہے ہیں ، یہ لوگ ڈالر افغانستان اسمگل کررہے ہیں۔

مشیرخزانہ شوکت ترین نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ڈالرز کی اسمگلنگ میں ملوث ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کرنے والے ہیں، انہیں جرمانے کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا سامان بھی ضبط کیا جائےگا۔

کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی تو معاشی مشکلات کا سامنا تھا، ملک میں ڈالر نہیں تھے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا تاہم آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے معیشت مضبوط ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر نے پانچ ہزار ملازمتوں کی خوش خبری سنادی

مشیر خزانہ نے بتایا کہ اس دوران کرونا کی وباء پھیل گئی لیکن وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی وباء کا خوب مقابلہ کیا، عمران خان نے تعمیرات، زراعت اور برآمدی صنعتوں پر توجہ دی، جس طرح وزیراعظم نے کرونا کو ہینڈل کیا اس کی پوری دنیا نے تعریف کی۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کی شرح نمو 5 فیصد سے کم ہوکر ڈیڑھ فیصد پر آگئی تھی تاہم ہماری حکمتِ عملی کی وجہ سے 2021-20 کی شرح نمو 4 فیصد پر آئی اور اب شرح نمو 5 اور 6 فیصد پر لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب کے لیے فائدہ مند اور پائیدار بنیادوں پر ترقی چاہتے ہیں، ترقی یافتہ ملکوں نے 20 سے 30 سال میں ترقی کی، معاشی ماہرین سے معلوم کیا کہ پائیدار ترقی کیوں نہیں ہوتی تو پتا چلا کہ قومی بچت کم، برآمدات اور درآمدات میں بہت فرق تھا۔

Comments

- Advertisement -