اسلام آباد ہائیکورٹ نے ماہر قانون دان لطیف کھوسہ کی لفٹ بند ہونے کے معاملے پر انکوائری کا حکم دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق رجسٹرار ہائیکورٹ نے ڈی جی پاکستان پبلک ورکس کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے دو دن میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
رجسٹرار ہائیکورٹ نے ڈی جی پی ڈبلیو ڈی کو ہدایت دی کہ آئندہ ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ماہر ٹیم تعینات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کی تمام لفٹس فوری طور پر مکمل چیک کریں کوئی مسئلہ ہو تو ٹھیک کریں۔
واضح رہے کہ 25 اگست کو لفٹ بند ہونے پر ماہر قانون دان لطیف کھوسہ سمیت دیگر وکلا پھنس گئے تھے۔
تمام افراد چیف جسٹس کی عدالت سے نکل کر تھرڈ فلور سے لفٹ میں سوار ہوئے تو لفٹ گراؤنڈ فلور پر آنے کے بجائے سیکنڈ فلور پر پھنس گئی تھی، 12 بجے لفٹ میں سوار 10 سے زائد وکلا کو پونے 1 بجے لفٹ سے نکالاگیا تھا۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ یہ غلط فہمی ہےکہ وکلاکےعزم کومار دیں گے، میں مر بھی جاتا تو بھی کالاکوٹ زندہ رہتا ، عدلیہ آزادفیصلےکرے کسی دباؤ میں نہ آئے، ہم وکلا تحریک چلانے جارہے ہیں۔