اسلام آباد : پاکستان نے دو روز کے لیے افغان سرحد کھولنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ مکمل پھنسے ہوئے افراد سرحد پار کرسکیں۔
اطلاعات کے مطابق افغان شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر پاکستان نے دو روز کےلیے افغان سرحد کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد ان شہریوں کو آمدو رفت فراہم کرنا ہے جن کے پاس مکمل دستاویزات موجود ہیں
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ 7 اور 8 مارچ کو پاک افغان سرحد کو کھولا جائے گا، سرحد کھولنے کا مقصد دونوں طرف مشکلات کا شکار افراد کی مدد کرنا ہے تاہم صرف وہ شہری سرحد پار کرسکیں گے جن کے پاس مستند و مکمل دستاویزات موجود ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ شاہد میتلا نے بتایا کہ سرحد کھولنے کا فیصلہ انتہائی اہم ہے، یہ سرحد کل اور پرسوں دو روز کے لیے دو مقامات سے کھولی جائے گی جن میں طور خم اور چمن بارڈر شامل ہیں، افغان سفیر کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔
نمائندے نے مزید بتایا کہ ایسے افراد جن کے پاس ویزا ہے یا وہ پاکستانی جو سرحد پار پھنسے ہوئے ہیں صرف انہیں آنے دیا جائے گا، اس ضمن میں سرحد کے دونوں طرف پھنسے افراد کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
یہ پڑھیں: پاکستان دو روز میں بارڈز کھولے، افغان سفیر کی ہرزہ سرائی
واضح رہے کہ دو روز قبل سفارتی آداب کے برخلاف افغان سفیر ڈاکٹر عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر اپنے ایک اسٹیٹس پر پاکستان کو دھمکی آمیز لہجے میں الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاک افغان سرحد کو دو روز کے اندر اندر نہیں کھولا گیا تو وہ افغان حکومت سے سخت اقدامات کے لیے رجوع کریں گے۔
افغان سفیر نے دعویٰ کیا تھا کہ سرحد بند کرنا ای سی او کانفرنس کے مرکزی خیال کے متضاد عمل ہے تاہم افغان حکومت پاکستان میں موجود اپنے شہریوں کو چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے واپس وطن لے آئے گی۔
یاد رہے لاہور میں مال روڈ پر اور درگاہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش دھماکوں کے تانے بانے افغانستان سے ملنے پر پاکستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر کو بند کر کے افغانستان میں موجود پاکستان کو مطلوب دہشت گردوں کی فہرست افغان سفارت کاروں کو جمع کرائی گئی تھیں۔