کابل : برفیلے پہاڑوں پر سخت سردی میں مارشل آرٹس کرتی لڑکیوں نے سب کو حیران کردیا، افغانستان کی لڑکیاں کسی سے کم نہیں، ہمت اور حوصلے کی مثال قائم کرنے والی ان لڑکیوں کے جوش نے سخت سردی کو پیچھے دکھیل دیا ہے۔
وُوشو چینی مارشل آرٹس کی ایک قسم ہے، جو بیک وقت ایک کھیل اور بغیر کسی ہتھیار کے اپنا دفاع کرنے کا فن بھی ہے، افغان نوجوان لڑکیاں اِس مارشل آرٹ کے کھیل میں غیر معمولی دلچسپی لے رہی ہیں۔
افغانستان میں چینی مارشل آرٹ وُوشو کی مقبولیت کی بڑی وجہ جیکی چَن اور جیٹ لی کو قرار دیا جا سکتا ہے۔
اافغانستان کے دارالحکومت کابل میں اِس آرٹ کی تربیت سیما اعظمی دیتی ہیں، حال ہی میں سیما اعظمی نے نوجوان لڑکیوں کو کھلے موسم میں وُوشو کی خصوصی تربیت دی۔
اس تربیتی عمل کے دوران تمام لڑکیوں کے سر بھی پوری طرح حجاب سے ڈھکے ہوئے تھے۔ تربیت کے پہاڑی علاقے میں گری ہوئی برف کی وجہ سے شدید سردی تھی لیکن تمام نوجوان لڑکیوں کے حوصلے بلند تھے۔
معاشرتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ کھیل اور فن سیکھنے سے افغان لڑکیوں میں معاشرتی آزادی اور مردوں کے زیر اثر معاشرے میں کسی حد تک سر اٹھا کر چلنے اور جینے کی ہمت پیدا ہو سکتی ہے۔