اسرائیلی فوج کی معصوم فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 10 سال بعد دو جڑواں بچوں کی ماں بننے والی خاتون کی لمحے بھر میں گود اجاڑ کر رکھ دی۔
خبر رساں ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں ایک گھر پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں دو 5 ماہ کے جڑواں بچے (بیٹا اور بیٹی)، ان کا والد اور 11 رشتے دار شہید ہوئے۔
رانیہ نامی خاتون ہفتے کی رات تقریباً 10 بجے بیٹے کو دودھ پلانے کے بعد سو رہی تھی کہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے بعد اچانک اسرائیلی فوج نے ان کے گھر پر بمباری شروع کر دی۔
حملے میں گھر کے تمام افراد شہید ہوگئے جبکہ رانیہ معجزانہ طور پر بچ گئیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بمباری پر میں اپنے بچوں اور شوہر کیلیے چیخ اٹھی تھی۔ رانیہ کا کہنا تھا کہ وہ سب شہید ہو چکے تھے، شوہر مجھے اکیلا چھوڑ کر بچوں کو اپنے ساتھ لے گیا۔
غزہ میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ جنگ میں اسرائیل منصوبہ بندی کے تحت معصوم فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہا ہے جبکہ اس پر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
اکتوبر 2023 میں اسرائیل نے رفح کو اپنے لیے محفوظ علاقہ قرار دیا تھا تاہم اب وہاں قابض فوج وحشیانہ بمباری کر کے معصوم فلسطینیوں کا خون بہا رہی ہے۔ گھروں پر حملوں سے قبل انتباہ جاری نہیں کیا جاتا تاکہ لوگ محفوظ مقام پر منتقل ہو سکیں۔
اے پی کی جانب سے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج نے اس حملے کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔