تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

7 ماہ بعد عمرہ ادائیگی کا دوبارہ آغاز ہوگیا

ریاض: کوروناوائرس کے باعث 7 ماہ بعد آج سے عمرہ ادائیگی کا دوبارہ آغاز ہوگیا، یکم نومبر سے دیگر ممالک کے افراد کو مرحلہ وار عمرہ کے لیے آنے کی اجازت ہوگی۔

عرب میڈیا کے مطابق پہلے مرحلے میں روزانہ 6 ہزار سعودی شہری عمرہ ادا کرسکیں گے، زائرین 6 مختلف اوقات میں عمرہ ادا کرسکیں گے، عمرہ زائرین کو عمرے کی ادائیگی کے لیے 3 گھنٹے کا وقت دیا جائے گا، 18 اکتوبر سے عمرہ زائرین کی تعداد 15 ہزار تک بڑھا دی جائے گی۔

اس سلسلے میں موبائل ایپلی کیشن اعتمرنا ایپ بھی تیار کی گئی ہے جس کے ذریعے مختلف گروہوں میں معتمرین کو مقررہ اوقات میں ادائیگی عمرہ کے لیے بھیجا جائے گا۔

ابتدائی طور پر صرف سعودی شہریوں کو ہی سخت ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ عمرہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم یکم نومبر سے دیگر ممالک کے افراد کو مرحلہ وار عمرہ کے لیے آنے کی اجازت ہوگی۔

پہلے مرحلے میں خانہ کعبہ اور حجراسود کو چھونے کی اجازت نہیں ہوگی، انہیں خانہ کعبہ کے قریب نہیں آنے دیا جائے گا اور آب زم زم کی بوتلیں تحفے میں دی جائیں گی۔

معتمرین کو الگ الگ رکھنے کے لیے سماجی فاصلے پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا اور تمام تر ممکنہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی، معتمرین کے رہائشی کمروں میں زیادہ فاصلہ رکھا جائے گا اور کورونا علامات کی صورت میں ایک منٹ کے اندر اندر حکام کو مطلع کرنے کا نظام موجود ہو گا۔

حرمین انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’پہلے مرحلے میں طواف دو لائنوں میں ہوگا۔ ہر 15 منٹ میں ایک سو افراد کو طواف کی اجازت ہوگی، ایک گھنٹے میں 400 افراد جبکہ 15 گھنٹے میں 6 ہزار افراد طواف کریں گے، طواف کے 7 چکروں کے لیے 15 منٹ مختص کیے گیے ہیں‘۔

عمرہ زائرین کا داخلہ باب اجیاد اور باب الملک فہد سے ہوگا، ہر وفد میں ایک سو افراد ہوں گے۔

Comments

- Advertisement -