تازہ ترین

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

کرونا وائرس: بزرگ افراد کے علاوہ کس عمر کے لوگ خطرے میں؟

کرونا وائرس نے بزرگ افراد کو زیادہ متاثر کیا ہے تاہم اب حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق نے درمیانی عمر کے افراد کو لاحق خطرے کی طرف اشارہ کیا ہے۔

امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کو عام طور پر معمر افراد کے لیے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے مگر یہ درمیانی عمر کے لوگوں کے لیے بھی اتنی ہی جان لیوا ہے۔

ڈارٹ ماؤتھ کالج کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر کے افراد کے لیے کووڈ 19 سے موت کا خطرہ کسی گاڑی کے حادثے کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس بیماری سے بچوں اور نوجوانوں کی اموات بہت کم ہیں، تاہم درمیانی عمر اور معمر افراد میں اس بیماری سے موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

طبی جریدے یورپین جرنل آف ایپی ڈمولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 25 سال سے کم عمر افراد میں کووڈ سے موت کا امکان ہر 10 ہزار میں سے ایک کو ہوتا ہے جبکہ 60 سال کے ہر 100 میں سے 2، 70 سال کی عمر کے ہر 40 میں سے ایک جبکہ 80 سال کی عمر کے ہر 1 میں سے ایک فرد کو یہ خطرہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے کووڈ 19 سے ہلاک ہونے والے افراد کی عمروں کی جانچ پڑتال کی اور ایک واضح تعلق دریافت کیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ امریکا میں لگ بھگ 40 فیصد ہلاکتیں 40 سے 74 سال کی عمر کے افراد کی تھیں جبکہ 60 فیصد 75 سال سے زائد عمر کے تھے۔

اس کے مقابلے میں بچوں اور نوجوانوں کی ہلاکتوں کی شرح 3 فیصد سے بھی کم تھی۔

محققین نے کہا کہ اگرچہ کووڈ 19 کی ویکسینز اب تقسیم ہونا شروع ہوگئی ہیں، مگر ہر ایک تک ان کو پہنچنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں اور اس عرصے کے دوران جس حد تک احتیاط ممکن ہوسکے کرنی چاہیئے۔

Comments

- Advertisement -