کراچی: سندھ حکومت نے یو ایس ایڈ کے 71 اسکولوں کو نجی شعبے کو دینے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی موجودگی میں USAID کے نئے قائم کیے گئے 71 اسکولوں کو نجی شعبے کو دینے کے معاہدے پر دستخط کر دیے گئے، یہ معاہدہ حکومت سندھ، CFC اور HANDS کے درمیان 10 برس کے لیے طے پایا ہے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ان اسکولوں کو ’ہینڈز‘ 10 سالوں تک محکمہ تعلیم کی نگرانی میں چلائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ میں سندھ حکومت ملک میں سب سے بہتر کام کر رہی ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ 71 اسکول یو ایس ایڈ کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت قائم کیے گئے ہیں، اور یہ امریکی حکومت کی طرف سے سندھ کے لیے تحفہ ہے، انھیں قائم کرنے کے لیے امریکا نے 159.2 ملین ڈالرز جب کہ سندھ حکومت نے 10 ملین ڈالرز خرچ کیے۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بتایا کہ اس وقت صوبے بھر میں 70 اسکولز تعمیر ہو چکے ہیں، جن میں 43 سندھ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے چلا رہی ہے، ان میں سے 25 نئے اسکول صوبے کے 5 اضلاع دادو، قمبر، شہداد کوٹ، کراچی اور لاڑکانہ میں ہیں۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ آج کی تقریب میں 70 اسکولوں کا انتظام نجی شراکت داروں کو دینے کا معاہدہ ہوا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے USAID کا شکریہ ادا کیا کہ وہ سندھ میں تعلیم کے شعبے میں ترقی کے لیے مدد کر رہے ہیں۔
تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ان اسکولوں میں بہتر تعلیم، جدید ٹیچنگ کے ذرائع اور خاص طور پر بچیوں کو واپس لانے کا پروگرام شامل کیا گیا ہے، یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جولی کونین نے کہا کہ حکومت سندھ تعلیم پر خاص توجہ دے رہی ہے اور نجی شعبے کے تعاون سے تعلیم کے شعبے میں اہم پیش رفت کی ہے۔