کابل:پنجشیر طالبان کے حوالے کرنے سے متعلق اطلاعات پر احمد شاہ محسود کے صاحبزادے احمد مسعود خود میدان میں آگئے اور بڑا بیان داغ دیا۔
افغان میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا اور چند افغان صحافیوں کی جانب سے یہ خبریں بھی دی گئیں کہ احمد مسعود بغیر لڑائی کے پنجشیر طالبان کے حوالے کرنے کو تیار ہوچکے اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی پنجشیر کی بااثر شخصیات کی ملاقاتوں نے ان خبروں کو مزید تقویت دی۔
تاہم احمد مسعود کے ترجمان علی میسم نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ بدقسمتی سے یہاں احمد مسعود اور ان کے قومی مزاحمتی فرنٹ کو لے کر کافی من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہے، احمد مسعود کا کسی سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا اور نہ ہی وہ کسی کے ہاتھ پر بیعت کریں گے، برائے مہربانی بغیر تصدیق کے جھوٹ نہ چھاپیں۔
Unfortunately there is too much disinformation about @AhmadMassoud01 and the National Resistance Front on Twitter. He has neither reached an agreement nor will he pledge allegiance to anyone. Please do not publish such lies without verification!
— Ali Maisam Nazary (@alinazary) August 21, 2021
اپنی اس ٹویٹ کے تیرہ گھنٹے بعد علی میسم نے امن کے لیے قومی مزاحمتی فرنٹ کی شرائط بھی ٹوئٹر پر شئیر کیں جن میں طاقت اور وسائل کی تقسیم، جمہوری نظام اور افغانستان کے تمام عوام کے لیے برابری کے حقوق شامل ہیں۔
The National Resistance Front’s conditions for lasting peace in Afghanistan: decentralization of power & resources, multiculturalism, democracy, moderate Islam, and equal rights and freedom for all citizens.
— Ali Maisam Nazary (@alinazary) August 22, 2021
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان تقریباً کابل سمیت ملک کے تمام حصوں پر قبضہ کرچکے ہیں اور اس وقت ملا عبدالغنی برادر سمیت ان کی اعلیٰ قیادت افغان دارالحکومت میں موجود ہے اور ملک میں حکومت بنانے کے حوالے سے غور و فکر کررہی ہے۔
ایسے میں صرف پنجشیر ایک ایسا علاقہ ہے جو اب تک طالبان کے کنٹرول سے باہر ہے، پنجشیر افغانستان کے چونتیس صوبوں میں سے ایک ہے جو کابل سے تقریباً تین گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔
یہ صوبہ طالبان کے پچھلے دور انیس سو چھیانوے سے لے کر دوہزار ایک تک میں بھی طالبان کے کنٹرول میں نہیں تھا اور ’شیر پنجشیر‘ کے نام سے مشہور احمد شاہ مسعود کی قیادت میں ناردن الائنس (شمالی اتحاد) طالبان کے خلاف جنگ اسی علاقے سے لڑتا تھا۔
احمد شاہ محسود کے صاحبزادے احمد مسعود اس علاقے میں موجود ہیں جنہوں نے کچھ دن قبل واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون میں لکھا تھا کہ وہ اور ان جنگجو طالبان کے خلاف جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔
اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اس وقت کابل موجود ہیں جنہوں نے ہفتے کے روز پنجشیر کی بااثر شخصیات باشمول مذہبی رہنماؤں اور مسلح کمانڈرز سے اپنے گھر پر ملاقات کی تھی۔
We met with the elders, religious scholars, representatives & commanders of Panjshir Province in my residence in Kabul. We discussed the current developments in the country, & ways of supporting peace & stability. pic.twitter.com/RVE4WfIiyU
— Dr. Abdullah Abdullah (@DrabdullahCE) August 21, 2021
اس ملاقات کی تصاویر کو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ملک میں آنے والی تبدیلوں، امن اور اس استحکام قائم رکھنے کے طریقے کے حوالوں سے گفتگو کی۔