لاہور : ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر وزیر داخلہ احسن اقبال کو سات مئی کو طلب کرلیا، نشریات روکنے سے متعلق پیمرا سے بھی رپورٹ طلب کرلی۔
لاہور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے عابد خان کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے3رکنی فل بنچ نے عدلیہ مخالف تقریر پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے7مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار سول سوسائٹی کی رکن آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق نے دوران سماعت دلائل دیئے کہ19اپریل کو اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار میں وزیر داخلہ احسن اقبال نے چیف جسٹس آف پاکستان سے متعلق انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے پیمرا کو توہین عدالت پر مبنی مواد کی نشریات روکنے کا حکم دیا تھا مگر اس کے باوجود احسن اقبال کی عدلیہ مخالف تقریر کو نہیں روکا گیا۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ احسن اقبال کے خلاف توپین عدالت کی کارروائی کی جائے، دوسری جانب ہیمرا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے پر سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس کو اختیار نہیں کہ وہ ہمیں طعنے دیں بس بہت ہوگیا، احسن اقبال
بعد ازاں عدالت نے سماعت 7 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، لاہور ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف مواد کی نشریات روکنے کے حوالے سے پیمرا کی کارروائی سے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
مزید پڑھیں: وزیرداخلہ احسن اقبال کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔