تازہ ترین

لیفٹیننٹ جنرل منیرافسر کی چیئرمین نادرا تعیناتی کی منظوری

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی...

مستونگ دھماکے میں ’را‘ ملوث ہے، نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی

اسلام آباد : نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا...

9 مئی واقعات : چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 ضمانت کی درخواستیں منظور

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے 9...

نواز شریف نے 4 سال بعد وطن واپسی کیلئے ٹکٹ بک کروالیا

لندن : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف...
Array

مجھے کیوں روکا؟ وفاقی وزیرداخلہ کا سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم

اسلام آباد : وزیر داخلہ احسن اقبال نے جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روکنے پر سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم دیدیا، احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بتایا جائے کہ وزراء کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخل  ہونے سے روکنے کا کس نے کہا، ماتحت ادارے کے اہلکار وفاقی وزیرداخلہ کو کیسے روک سکتےہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے ہدایت کی کہ ڈی جی رینجرز سے رابطہ کر کے آگاہ کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ نےچیف کمشنر،آئی جی ، ڈی سی ،ایس ایس پی کوطلب کرلیا جبکہ سول انتظامیہ اور رینجرز کے کوآرڈینیشن پلان کا ایس او پی بھی طلب کیا ہے۔


مزید پڑھیں : وفاقی وزیرداخلہ احتساب کورٹ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر رینجرز پر برہم، استعفیٰ کی دھمکی


یاد رہے آج صبح نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر رینجرز کی جانب سے وزیرداخلہ احسن اقبال کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روکا گیا تھا، جس کے بعد وزیر داخلہ احسن اقبال رینجرز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ کٹھ پتلی وزیرداخلہ نہیں بن سکتا ، رینجرز نے چیف کمشنر کے احکامات نہیں مانے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے  کہا تھا کہ فورس کہیں اور سے حکم لیکر کارروائی کرے گی تو ایسا نہیں چلے گا، ایک ریاست کے اندر دوسری ریاست نہیں چل سکتی، رینجرز نے سول انتظامیہ کی حکم عدولی کی، سول انتظامیہ کے احکامات کی حکم عدولی کی تحقیقات کروں گا

انھوں نے مزید کہا تھا کہ یہ برداشت نہیں کرسکتاکہ فورس میرے ماتحت ہواوراحکامات کہیں اورسے آئیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -