لاس اینجلس: اے آئی کے ذریعے بنائی گئی اداکارہ ‘ٹلی نورووڈ’ کو ہالی ووڈ اداکاروں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے انسانوں کےلیے خطرہ قرار دیا گیا۔
آرٹیفشل انٹیلیجنس کی مدد سے تیار کردہ "اداکارہ” ٹِلی نورووڈ کا ڈیبیو ہالی ووڈ اداکاروں کو سخت ناگوار گزرا ہے، اداکاروں کی یونین SAG-AFTRA کی جانب سے انسانوں کی جگہ اے آئی اداکاروں کے استعمال پر شدید ردعمل آیا ہے،
یونین نے انسانی اداکاروں کو "مصنوعات” سے تبدیل کرنے کی مذمت کی ہے، زیورخ میں فلم انڈسٹری کی ایک کانفرنس میں ٹِلی نورووڈ ہی موضوع بحث رہی۔
یونین کا سخت ردعمل اس خوف کی عکاسی کرتا ہے جو تخلیقی برادری میں بہت سے لوگ مصنوعی ذہانت کے حوالے سے درپیش ہے اور شوبز سے تعلق رکھنے والی لوگ اسے شدت سے محسوس کرہے ہیں۔
ٹِلی نورووڈ کا آفیشل لانچ ایک 20 سیکنڈ کی مختصر ویڈیو پر مشتمل تھا، اس میں ایسی غیرحقیقی (اے آئی سے تخلیق کردہ) شخصیت کو دکھایا گیا ہے جو حقیقی مشہور شخصیت سے کسی قسم کی مشابہت نہیں رکھتی۔
ڈچ اداکار پروڈیوسر ایلین وان ڈیر ویلڈن، جن کے اے آئی پروڈکشن اسٹوڈیو Particle6 نے ٹِلی نورووڈ کو تخلیق کیا ہے، انھوں نے زیورخ سمٹ میں اپنی پیشکش کے بارے میں کہا کہ لوگوں نے اس پر توجہ دینا شروع کردیا ہے۔
ہالی ووڈ اخبار ورائٹی نے وان ڈیر ویلڈن کے حوالے سے بتایا کہ ان کا کہنا تھا کہ اپنی نوعیت کی پہلی ٹیلنٹ ایجنسی ڈیل کا اعلان بس چند ماہ دور ہے۔
SAG-AFTRA نے اسٹوڈیوز اور اسٹریمنگ سروسز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس مسئلے کو اٹھایا ہے اور اے آئی سے تیار کردہ اسکرپٹس اور اداکاروں کے ذریعے ہالی ووڈ اداکاروں اور مصنفین کے استحصال پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
یونین نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح ہے کہ ٹلی نورووڈ’ ایک اداکار نہیں ہے، یہ ایک کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے تیار کردہ ایک کردار ہے جسے لاتعداد پیشہ ور اداکاروں کے کام کی تربیت دی گئی ہے وہ بھی بغیر اجازت یا معاوضے کے۔
ہالی ووڈ لیجنڈ زندگی کے نازک موڑ پر، اہل خانہ نے بھی اہم فیصلہ کرلیا
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں


