جمعرات, مارچ 27, 2025
اشتہار

پشاوردھماکےمیں ایڈیشنل آئی جی اشرف نوراورگن مین شہید

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: پشاور کےعلاقے حیات آباد میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور اور ان کے محافظ شہید جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد میں آج صبح آئی جی ہیڈ کوارٹر اشرف نور اپنے گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ راستے میں زرغونی مسجد کے قریب موٹرسائیکل سوار خودکش حملہ آور نے ان کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈکوارٹرمحمد اشرف نوراپنے گن مین سمیت شہید جبکہ 6 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں شہید ہونے والے ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی میت اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر جائے وقوع سے شواہد اکھٹے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق دھماکے میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔


شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی نماز جنازہ ادا


شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کی گئی جس میں گورنرخیبرپختونخواہ اقبال ظفرجھگڑا، اسپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، کورکمانڈر پشاور، آئی جی پولیس سمیت سیکورٹی فورسز کے دیگر حکام نے شرکت کی۔


وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی پشاور دھماکے کی مذمت


وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پشاور دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پراظہار افسوس کیا ہے۔

انہوں نے ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی خدمات کو سراہا اوردھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔


صدرممنون حسین کی پشاور دھماکے کی مذمت


صدرممنون حسین نے پشاورمیں دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی شہادت پر دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسروں، جوانوں نے وطن عزیزکے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، شہدا کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کی حکمت عملی سے دہشت گردی پر قابو پایا، دہشت گردی کےمکمل خاتمےکے لیے سہولت کاروں کوبے نقاب کیا جائے۔


وزیرداخلہ احسن اقبال کی پشاور دھماکے کی مذمت


وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے پشاور حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی شہادت پراظہار افسوس اور ان کے اہل خانہ سےاظہار ہمدردی کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قوم متحد اورحوصلےبلند ہیں، دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سےحوصلے پست نہیں کر سکتے۔

وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو دہشت گردوں سے پاک کریں گے۔


وزیر دفاع خرم دستگیر کی پشاور دھماکے کی مذمت


وزیردفاع خرم دستگیر خان نے پشاور دھماکے پراظہار افسوس کرتے ہوئے شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کے لواحقین سے تعزیت کی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے، دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہماراعزم متزلزل نہیں کرسکتیں۔


عمران خان کی پشاور دھماکے کی مذمت


پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پشاوردھماکے میں اے آئی جی کی شہادت پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایسےواقعات پولیس کودہشت گردی کےخلاف لڑنےسے نہیں روک سکتے۔

عمران خان نے کہا کہ ایسےواقعات پی ٹی آئی حکومت کےعزم، ارادے کوکمزورنہیں کرسکتے۔


وزیراعلیٰ پنجاب کی پشاور میں دہشت گردی کی شدید مذمت


وزیراعلیٰ شہبازشریف نے پشاور میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور دھماکے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی شہادت پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ اشرف نورنے فرض کی ادائیگی کے دوران جان کا نذرانہ دیا،شہدا نے اپنے لہو سےعظیم تاریخ رقم کی ہے، شہدا پوری قوم کا فخراور ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔


وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی پشاوردھماکے کی مذمت


وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے ایڈیشنل آئی جی کی شہادت پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہ اشرف نور نے جان کا نذرانہ دے کرشہریوں کا تحفظ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نےصوبے میں دہشت کا صفایا کیا، امن قائم کیا، پولیس سے امن قائم کرنےکا بدلہ لینےکی کوشش کی جا رہی ہے۔


ڈاکٹر طاہر القادری کی پشاور دھماکےکی شدید مذمت


سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹرطاہرالقادری نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کے لیے دعائے مغفرت، لواحقین کے لیےصبر وجمیل کی دعا کی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گردی کوسراٹھانے سے ہرصورت روکنا ہوگا۔

سی سی پی او پشاور نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نورشہید جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوئے جنہیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکےمیں ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی گاڑی کونشانہ بنایا گیا، خودکش حملہ آورموٹرسائیکل پرسوارتھا اور دھماکے کی جگہ سےحملہ آورکے اعضا ملے ہیں۔

سی سی پی او پشاور نے کہا کہ پشاورمیں دہشت گردی میں 70فیصد کمی آئی ہے جبکہ خاص کسی افسر کو نشانے بنانے کی اطلاع نہیں تھیں۔


کوئٹہ میں دھماکہ‘ ڈی آئی جی سمیت تین پولیس اہلکار شہید


یاد رہے کہ اس سے قبل ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکمانڈنٹ ایلیٹ فورس سمیت مختلف اہم عہدوں پر بھی اپنی خدمات دے چکے تھے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں